خاتون کے ساتھ ساتھ سیاہ فام ہونا کافی چیلنجنگ ہے۔ سرینا ولیم
دنیائے ٹینس کی اسٹار امریکہ کی سرینا ولیم نے اپنے کریئر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون ہونے کے ساتھ ساتھ سیاہ فام ہونے سے کریئر میں بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔میری کامیابیوں کو اتنی اہمیت نہیں دی گئی جتنی مردوں کے حصہ میں آتی ہے۔دیر سے ہی سہی مگراب ان خواتین کے حقوق کیلئے بات کر سکتی ہوں جنہیں رنگ کی وجہ سے جو انہیں نہیں مل پاتا۔اپنے ایک انٹرویو میں سرینا کا کہنا تھا کہ خاتون کے ساتھ ساتھ سیاہ فام ہونا کافی چیلنجنگ ہے۔خاتون ہونے کی وجہ سے ان کی کامیابیوں کو اتنی اہمیت نہیں دی گئی جتنی مردوں کے حصہ میں آتی ہے انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ایک عورت اور اس کے ساتھ ہی سیاہ فام ہونے سے معاشرے میں انہیں کئی پریشانیاں اٹھانی پڑی ہیں لیکن دیر سے ہی سہی، میں ان خواتین کے حقوق کے سلسلے میں بات کر سکتی ہوں جو ان کے رنگ کی وجہ سے انہیں نہیں مل پاتا ہے ۔ شاید اگر میں مرد ہوتی تو مجھے یقینا بہت پہلے بڑا کھلاڑی تسلیم کر لیا جاتا۔ جب نسل پرستی یا خواتین کے بارے میں کچھ قابل اعتراض بات ہو تو آپ کیلئے کچھ کہے بغیر رہنا مشکل ہوتا ہے۔خیال رہے کہ سرینا22 مرتبہ کی گرینڈ سلام چمپئن رہ چکی ہیں مگر سرینا کیلئے سال 2016 کچھ خاص نہیں رہا جہاں وہ تین اہم ٹورنامنٹوں کے فائنل میں پہنچیں لیکن صرف ایک ہی جیت سکی اور ساتھ ہی 187 ہفتوں تک دنیا میں نمبر ون رہنے کے بعد اپنی ٹاپ رینکنگ بھی گنوا بیٹھیں لیکن اس کے باوجود سرینا کو دنیا کی بہترین ٹینس کھلاڑی کہا جاتا ہے۔