افغان خواتین کا سابق افغان فوجیوں کو ہلاک کرنے کیخلاف مارچ
طالبان کے ہاتھوں سابق افغان فوجیوں کو ہلاک کرنے کے خلاف افغان خواتین نے کابل میں احتجاجی مارچ کیا ہے جبکہ کابل میں طالبان اپنے ہی خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کی حفاظت کرتے رہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روزکابل کے مرکزی علاقے میں ایک مسجد کے قریب 30 خواتین جمع ہوئیں اور طالبان کے ہاتھوں سابق افغان فوجیوں کو ہلاک کرنے کے خلاف مارچ کرتے ہوئے انصاف انصاف کے نعرے لگائے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے احتجاج کرنے والی خواتین میں سے ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ' میں دنیا کو بتانا چاہتی ہوں ، ہم آزادی چاہتے ہیں، ہم انصاف چاہتے ہیں، ہم انسانی حقوق چاہتے ہیں' طالبان سے بولیں کہ قتل و غارت بند کریں۔کابل میں طالبان اپنے ہی خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کی حفاظت کرتے رہے۔ دوسری جانب افغان سکیورٹی فورسز نے مارچ میں شریک خواتین کو آگے بڑھنے سے روک دیا جبکہ طالبان نے مارچ کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی روکنے کی کوشش کی۔اطلاعات کے مطابق طالبان نے صحافیوں کے ایک گروپ کو مختصر طور پر حراست میں لے لیا اور کچھ فوٹوگرافروں سے سامان ضبط کر کے ان کے کیمروں سے تصاویر ڈیلیٹ کر دیں۔واضح رہے کہ اگست میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد طالبان نے غیر منظور شدہ مظاہروں پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔