بھارتی حکام نریندر مودی کا شہریت سرٹیفکٹ پیش نہ کر سکے
بی جے پی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی قانون منظور کئے جانے کے بعد ایک طرف ملک بھر میں قانون کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں تو دوسری سمت ہر شہری اپنی تاریخ پیدائش اور جائے پیدائش کو ثابت کرنے کے مسئلہ پر پریشان ہے۔ ایسے میں ایک ہندوستانی شہری نے حق معلومات قانون کے تحت ایک درخواست داخل کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کی شہریت کا سوال ا±ٹھایا ہے۔بھارتی اخبارسیاست دکن کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے دفتر کو ملنے والی درخواست میں شہری سبھانکر سرکار نے 17 جنوری 2020 کے مکتوب میں وزیراعظم کے دفتر سے سوال کیا تھا کہ براہ کرم آپ ہمارے عزت مآب وزیراعظم ہند شری نریندر مودی کی سٹیزن شپ سرٹیفکٹ دکھائیں۔ اِس کے جواب میں انڈر سکریٹری پروین کمار نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی شہریت قانون 1955 کے دفعہ 3 کے قواعد کے تحت پیدائشی ہندوستانی شہری ہیں۔ جہاں تک اِن کی شہریت کے سرٹیفکٹ حاصل ہونے کا سوال ہے جو رجسٹریشن کے ذریعہ سٹیزن شپ کے لئے ہوتی ہے یہاں پر اِس کا اطلاق نہیں ہوتا۔ وزیراعظم کے دفتر کا جواب مبہم اور غیر واضح ہے اور خود وزیراعظم نریندر مودی کا سٹیزن شپ سند بتانے سے وزیراعظم کا دفتر قاصر ہے اور انھیں پیدائشی طور پر ہندوستانی شہری کہتے ہوئے بری الذمہ ہونے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اِسی طرح شہریت قانون کے نفاذ کے بعد جبعوام سے حکومت شہریت کا سرٹیفکٹ مانگے گی تو کیا وہ بھی خود کو پیدائشی ہندوستانی شہری ہونے کا جواب دےسکتے ہیں۔لیکن سوال یہ ہے کہ اِس طرح عام شہری کے دعوے کو قبول کیا جائے گا یا نہیں؟