وزیراعظم کا بلوچستان ہیلتھ کمپلیکس، کوئٹہ ژوب دو رویہ سڑک کا سنگ بنیاد
وزیراعظم عمران خان نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر پیشرفت سے رابطوں میں اضافہ اور بلوچستان کے محروم طبقات کو ترقی ملے گی۔ کوئٹہ میں بلوچستان ہیلتھ کمپلیکس اور کوئٹہ ژوب دورویہ سڑک کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ سڑک نہ صرف بلوچستان کو ملک کے دوسرے حصوں سے بلکہ خطے سے بھی ملائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پورے خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گا۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت ایران کے ساتھ روابط بڑھانے کے لئے کوئٹہ تا تافتان ریل کی پٹڑی بچھانے کا منصوبہ بھی بنا رہی ہے۔
وزیراعظم نے ہیلتھ کمپلیکس کے حوالے سے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت اور فوج کے تعاون سے کوئٹہ میں کینسر ہسپتال بھی قائم کرے گی۔
انہوں نے یہ ہیلتھ کمپلیکس قائم کرنے کے لئے بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ساتھ تعلقات استعمال کرنے کو سراہا۔عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کے تمام حصوں کو یکساں بنیادوں پر ترقی دینے پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ ماضی میں بلوچستان کو نظرانداز کیا گیا۔ تاہم اب اس صوبے پر توجہ پورے ملک کے لئے ترقی کی نوید ثابت ہو گی۔عمران خان نے صوبائی حکومت سے کہا ہے کہ عوام کی خدمت کیلئے خیبرپختونخوا کی طرز پر مضبوط بلدیاتی نظام قائم کرے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں فنی تعلیم کے مزید ادارے قائم کرنے کی بھی ضرورت ہے تاکہ نوجوانوں کو گوادر سمیت پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کے لئے تیار کیا جا سکے۔وزیراعظم نے کہا کہ صوبائی حکومت کوئٹہ کے عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کیلئے کوئٹہ کیلئے ماسٹر پلان بھی تیار کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اسلام آباد اور لاہور کیلئے بھی ماسٹر پلان تیار کر رہی ہے۔بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال خان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے سخت محنت کر رہے ہیں۔انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی راستے پر بھرپور انداز میں کام کا آغاز کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صحت بنیادی ضرورت ہے اور یہ کمپلیکس صوبے کے عوام کیلئے عظیم تحفہ ہے۔جام کمال خان نے افسوس کا اظہار کیا کہ بلوچستان کی ترقی کو ماضی میں احتساب کے نظام، پائیداری اور منصوبہ بندی کی عدم موجودگی کے باعث نظرانداز کیا گیا ہے۔