قومی اسمبلی میں حکومت کی دو قراردادیں متفقہ طور پر منظور
قومی اسمبلی میں حکومت کی دو قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئی جبکہ ایم کیو ایم کی مردم شماری کے حوالے سے قرارداد پیپلز پارٹی کے ممبر قومی اسمبلی عبد الستار بچانی کی مخالفت کی وجہ سے پیش نہ ہو سکی، قراردادیں وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور ملک ابرار احمد نے پیش کیں مریم اورنگزیب کی قراردادپائیداد ترقی کے اہداف کے لیے پارلیمنٹ میں ٹاسک فورس کے قیام پر سپیکر قومی اسمبلی کو مبارک با داور ملک ابرار کی 15 رمضان کو یوم یتامیٰ منانے کے حوالے سے تھی۔ منگل کو قومی اسمبلی میں دو حکومتی قراردادیں پاس کی گئیں پہلی قرارداد وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پیش کی جس میں ایوان کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پارلیمنٹ میں ٹاسک فورس کے قیام پر مبارکباد پیش کرنے کے حوالے سے تھی پاکستانی پارلیمنٹ پوری دنیا میں پہلی پارلیمنٹ ہے جہاں پر پائیدار ترقی کے اہداف کا سیکرٹریٹ ہے اور عالمی ادارے جس کی مثال پیش کرتے ہیں اور اس کے بعد صوبائی اسمبلیوں نے بھی ایس ڈی جیز کی ٹاسک فورس بنائی اور ایوان یہ سفارش کرتا ہے کہ مستقبل کی پارلیمنٹ ایس ڈی جیز کو حصہ بنایا جائے ملک ابرار کی قرارداد میں کہا گیا کہ 15 رمضان المبارک یوم یتامیٰ کے طور پر پورے ملک میں منایا جائے ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں یتیم بچوں کی تعداد تقریباً4.2 ملین ہے یو این آئی سی ای ایف کے سروے کے مطابق ہر تیس سکینڈ بعد دنیا بھر میں دو بچے یتیم ہو جاتے ہیں ہمارے ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات، قدرتی آفات،حادثات اور مہلک بیماریوں کی وجہ سے یتیم بچوں کی تعداد میں ہر سال مسلسل اضافہ ہو رہا ہے او آئی سی (آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن) نے اپنے وزرائے خارجہ کی کونسل کے چالیس ویں سیشن منعقدہ 9 تا 11 دسمبر 2013ء بمقام کونا کرے (گنیا) میں فیصلہ کیا کہ یتیم بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کی کفالت کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے ہر سال 15 رمضان کو مسلم دنیا میں عالمی یوم یتامیٰ کے طور پر منایا جائے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو یتیم ب چوں کے مسائل اجاگر کرنے پر آمادہ کیا جائے اسی لیے اسلامی ممالک کی تنظیم کی قرارداد نمبر 1/40 ICHAD آرٹیکل نمبر 21 میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام ممبر ممالک کی حکومتیں سول سوسائٹی اور رفاہی ادارے ہر سال 15 رمضان کو یتامیٰ کے حوالے سے آگاہی میں اضافہ اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کے لیے بھر پور آواز اٹھائیں۔ اس دن کو یتامیٰ کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف پروگرامات اور میڈیا میں مہم چلائی جائے تمام بڑے شہروں میں یتیم بچوں کی تعلیم،صحت و دیگر ضروریات کے لیے مختلف منصوبے ترتیب دیئے جائیں یتامیٰ کی حفاظت ، بہتر پرورش نیز ان کو بے راہ روی، نشہ اوردیگر خطرات سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں اور وزارت تعلیم کے زیر اہتمام ملک بھر کے سکولوں اور تعلیمی اداروں میں آرٹ،شاعری ،مضمون نویسی اور تقریری مقابلہ جات منعقد کرائیں تاکہ یتامیٰ کی عزت و احترام کے حوالے سے آگاہی ہو اسلام میں یتیم کی حیثیت اور کفالت یتیم کے اجر اور اہمیت کے حوالے سے وزارت مذہبی امور علماء و مشائج کے ساتھ ملکر کام کرے ایوان بالا(سینٹ آف پاکستان) نے 20 مئی 2016ء کو متفقہ طور پر قرارداد منظور کیا ہے جس میں یہ کہا گیا کہ 15 رمضان المبارک کو ملک بھر میں بطور یوم یتامیٰ منایا جائے گا۔ دونوں قراردادوں کو متفقہ طور پر پاس کر لیا گیا جبکہ ایم کیو ایم کی مردم شماری کے حوالے سے قرارداد عبد الستار بچانی کی مخالفت کی وجہ سے پیش نہ ہو سکی۔