لوگ حیران ہیں کہ ہماری معاشی ترقی کی گروتھ 4 فیصد کیسے ہوگئی: وزیراعظم
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں صنعت کاری اور برآمدات کے فروغ کے لئے سرمایہ کاروں کو مراعات دینے کی غرض سے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔لوگ حیران ہیں کہ ہماری معاشی ترقی کی گروتھ 4 فیصد کیسے ہوگئی.وہ آج نوشہرہ کے قریب رشکئی ترجیحی خصوصی اقتصادی زون کے تجارتی آغاز کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے رکاوٹوں کو دُور کیا جا رہا ہے تاکہ وہ پاکستان میں سرمایہ لگائیں۔انہوں نے سرمایہ پیدا کرنے کے لئے ملک میں برآمدات پر مبنی صنعت قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔عمران خان نے کہا کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قائم کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زبردست صلاحیت موجود ہے اور وہ چین میں تیز رفتار صنعتی ترقی سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔انہوں نے خیبر پختونخوا کی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ جائیداد سے متعلق چہ میگوئیوں سے بچنے کے لئے زون میں زمین فروخت کرنے کی بجائے پٹے پر دیں۔اقتصادی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو درست سمت میں گامزن کر دیا گیا ہے کیونکہ مشکل وقت کے بعد معیشت ترقی کر رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور چار فیصد شرح نمو، نے سب کو حیرت زدہ کر دیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ملک میں بڑے پیمانے کا پیداواری شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے جو اقتصادی ترقی کا سب سے بڑا اشاریہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال ملک میں چاول، گندم، گنے اور مکئی کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔انہوں نے حکومت پر اعتماد کرنے اور ملک میں ریکارڈ ترسیلات زر بھیجنے پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تعریف کی۔اس سے پہلے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے سفیر نونگ رونگ نے کہا کہ چین خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کے لئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ نیا پاکستان کے اقدام میں اپنا حصہ ڈال سکے۔انہوں نے رشکئی خصوصی اقتصادی زون کے تجارتی آغاز پر وزیر اعظم، حکومت اور پاکستانی عوام کو مبارکباد دی۔چینی سفیر نے کہا کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون سے نہ صرف اقتصادی تقری تیز ہو گی بلکہ پاکستان میں نوجوانوں کے لئے روز گار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔رشکئی ترجیحی خصوصی اقتصادی زون چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں کا حصہ ہے۔رشکئی خصوصی اقتصادی زون تقریباً ایک ہزار ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے جو اقتصادی راہداری کے ایم ون موٹروے پر راستے اور صوبے کے دوسرے صوبوں سے منسلک ہے جو اس منصوبے کو تزویراتی طور پر اہم بناتا ہے۔رشکئی خصوصی اقتصادی زون میں دوا سازی، ٹیکسٹائل، خوراک، مشروبات، سٹیل اور انجینئرنگ سمیت مختلف صنعتیں قائم ہوںگی۔اس منصوبے سے بالواسطہ اور بلاواسطہ علاقے کے تقریباً دو لاکھ افراد کو روز گار ملے گا۔