آئیے راحیل شریف کی آرمی کارکرگی کے ساتھ ،سیا سی ،ملکی ، دفائی اور بین القوامی کارکردگی پر نظر ڈالتے ہیں
سبکدوش آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنی مدت ملازمت کے دوران پاک فوج کو فرنٹ سے لیڈ کیا
مرد آہن پاک فوج کے پندرہویں سپہ سالار، جنرل راحیل شریف بہادری اور جرات کی اعلی مثال، جنرل راحیل شریف نے اپنی مدت ملازمت کے دوران دہشتگردوں کے خلاف لڑنے والے جوانوں اورافسروںکاہمیشہ حوصلہ بڑھایا۔ پاک سر زمین سے امن دشمنوں کا صفایا کرنے کے دوران جنرل راحیل شریف نے جوانوں اور افسروں کو ہمیشہ فرنٹ سے لیڈ کیا جنرل راحیل شریف نے خوشی کے تہواروں کے موقع پر بھی جوانوں کا حوصلہ بڑھایا۔ عید کے موقع پر پاک فوج کے اس بہادر سپہ سالار نے کئی بار وزیرستان میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور عید کا دن جوانوں کے ساتھ گزارا۔ملک میں جب بھی دہشت گردی کا واقعہ ہوا، سپہ سالار سب سے پہلے جائے وقوعہ پر پہنچے۔۔ سانحہ آرمی پبلک سکول ہو۔۔ باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کا حملہ۔۔ یا کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعات۔ جنرل راحیل شریف نے نہ صرف شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی دادرسی کی بلکہ دشمن کو بھی عبرتناک انجام تک پہنچانے کے جس عزم کا اظہار کیا اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔۔
راحیل شریف نے اپنے تین سال کی فوجی قیادت میں ملک سے دہشتگردی کا ناسور ختم کیا۔
شہیدوں کے خاندان سے تعلق رکھنے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ملک سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا۔۔ آرمی چیف کی قیادت میں پاک فوج نے شمالی و جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا اور اس دوران ہزاروں دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔جنرل راحیل شریف کی فوج کی کمان سنبھالنے سے پہلے کراچی میں زندگی مایوس ہوچکی تھی۔ دہشتگردی، انتہا پسندی اور جرائم نے شہر قائد کی روشنیوں کو ماند کر رکھا تھا لیکن آرمی چیف کی ہدایت پر رینجرز نے شہر قائد کی روشنیاں لوٹائیں۔۔اسی طرح بلوچستان کا امن لوٹانے کیلئے آرمی چیف نے کمانڈر سدرن کمانڈ کو ٹاسک دیا جو پورا کیا گیا۔ پہلی بار بھارتی خفیہ ایجنسی " را " کا اہم دہشتگرد " کلبھوشن یادیو " پکڑا گیا جس نے تخریبی کارروائیوں کا اعتراف کرتے ہوئے بلوچستان میں بھارتی دہشتگرد نیٹ ورک بے نقاب کیا۔۔ اسی طرح جنرل راحیل شریف نے پاک فوج میں خود احتسابی کا عمل بھی شروع کیا اور پہلی بار کرپشن کے الزام پر اعلیٰ افسروں سمیت بارہ افراد کو پاک فوج سے نکالا گیا۔
راحیل شریف نے عظیم منصوبے سی پیک کی تکمیل میں اہم کردار ادا کیا۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لئے بھی بھرپور کردار ادا کیا۔ خطے کیلئے گیم چینجر منصوبہ پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل میں جنرل راحیل شریف پیش پیش رہے۔ منصوبے کی تکمیل کے مراحل کے دوران جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ گوادر ہوشاب شاہراہ کا معائنہ کیا۔ اس دوران وزیراعظم نے اعلیٰ معیار کی شاہراہ تعمیر کرنے پر آرمی چیف اور ایف ڈبلیو او کے حکام کو مبارکباد دی۔ اسی طرح آرمی چیف کی ہدایت پر چین سے خنجراب کے ذریعے گوادر پہنچنے والے تجارتی قافلے کو مکمل سکیورٹی بھی فراہم کی گئی۔ گوادر بندرگاہ کی افتتاحی تقریب اور پہلے تجارتی قافلے کی روانگی کے موقع پر بھی جنرل راحیل شریف موقع پر موجود تھے۔دوسری جانب نیشنل ایکشن پلان کو کامیاب بنانے کا سہرا بھی جنرل راحیل شریف کے سر جاتا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے بھی دہشتگردوں اور جرائم پیشہ افراد کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا اور جنرل راحیل شریف نے اس موقع پر بھی قوم سے کیے گئے وعدے کی تکمیل کی۔
ملک سے دہشتگردوں کا صفایا کرنے والے جنرل راحیل شریف نے ازلی دشمن بھارت کو بھی اس کی اصل اوقات یاد دلائی
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھارت کو کئی بار اس کا اصل چہرہ دکھایا۔ ایل او سی پر بھارتی بلااشتعال فائرنگ کے معاملے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ازلی دشمن کو للکارتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج مردانگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ہلاک فوجیوں کا بھی بتائے۔ جس روز لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے دوران ہمارے سات جوان شہید ہوئے، اس روز پاک فوج نے بھارت کے گیارہ فوجیوں کو ہلاک کیا۔ جنرل راحیل شریف نے بھارتی وزیراعظم کا نام لے کر کہا کہ نریندر مودی کو سمجھ آگئی ہے کہ جارحیت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ایک اور موقع پر آرمی چیف نے بھارتی وزیراعظم کو دوٹوک الفاظ میں پیغام دیا کہ نریندر مودی ہوں یا را ، وہ دونوں سن لیں، ہماری سرحدیں محفوظ ہیں۔ ہم اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور ملکی سلامتی کیلئے آخری حد سے بھی آگے جائیں گے۔اسی طرح بھارت کے سرجیکل سٹرائیک کے بے بنیاد دعوے کو بھی پاک فوج نے خوب بے نقاب کیا۔ بھارتی ڈرامے کے بعد پاک فوج نے بین الاقوامی میڈیا کو ایل او سی کا دورہ کرایا اور دنیا کے سامنے بھارت کو جھوٹا ثابت کیا۔
سبکدوش آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنے آپ کو سیاسی معاملات سے الگ تھلگ رکھا۔
جنرل راحیل شریف نے تین سالہ دور میں بھرپور پیشہ وارانہ امور انجام دیئے۔۔ سیاسی بحران کے دنوں میں کئی بار ان کا نام شہ سرخیوں کی زینت بنا لیکن یہ خود ساختہ قیاس آرائیاں وقت کے ساتھ دم توڑ گئیں۔۔ دو ہزار چودہ میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے اسلام آباد میں دھرنا دیا۔۔ سیاسی بحران نے طول پکڑا تو جنرل راحیل شریف نے عمران خان اور طاہر القادری سے ملاقات کر کے بحران کے پرامن حل پر زور دیا۔۔ اس موقع پر یہ افواہیں گردش کرتی رہیں کہ کہیں آرمی چیف سیاسی معاملات خود سنبھالنے والے ہیں تاہم اس کی نوبت نہ آنی تھی نہ آئی۔۔ عمران خان کے حالیہ اسلام آباد مارچ میں بھی ملے جلے خدشات کا اظہار کیا گیا لیکن اس میں بھی ماضی کی طرح کچھ نہ نکلا۔۔کراچی کے امن کے لیے آپریشن کا مشکل فیصلہ بھی جنرل راحیل شریف نے کیا۔۔ پہلی بار اس سیاسی جماعت کے قائد اور کارندوں کے گھناؤنے جرائم سامنے آئے جن کا نام لیتے ہمارا آزاد میڈیا بھی گھبراتا تھا۔۔ سپہ سالار نے شہر قائد میں سیاسی دباؤ کا قلع قمع کیا،نائن زیرو پر چھاپے سے لے کر قائد ایم کیو ایم کی ملک دشمن تقریر تک بلاتفریق کارروائی کی گئی۔۔ یہ اسی غیر سیاسی آپریشن کا نتیجہ ہے کہ آج متحدہ کے حقیقی کارکن اور رہنماؤں نے بھی اپنے قائد سے کنارہ کشی اختیارکر لی ہے۔