قومی اسمبلی نے قانونی اصلاحات ترمیمی بل دوہزار پندرہ مسترد کرديا
ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت اجلاس میں پیپلزپارٹی کےرکن ایاز سومرو نے قانونیاصلاحات ترمیمی بل دو ہزار پندرہ پیش کیا،،لیکن حکومت نے مخالفت کی،جس پر بل مسترد کردیاگیا، وزیرقانون زاہد حامد نے کہا،،کہ اعلیٰ عدلیہ کے سومو ٹو اختیار کےمعاملے پر آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے ،،سوموٹو کےخلاف اپیل کے حق میں بھی ہوں،،اس معاملے پرقانون میں ترمیم کی بجائے آئین میں ترمیم ضروری ہے،،ن لیگ کےرکن اسمبلی میجر ریٹائرڈ طاہر اقبال نے بھی قرآن پاک کی اشاعت سےمتعلق ترمیمی بل دو ہزار پندرہ پیش کیا، وزیرمملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات نے کہا،،کہ حکومت اس معاملے پر خود بل تیار کررہی ہے،،جس پر بل موخر کردیاگیا،،ایوان میں جے یوآئی ف نے نجی ٹی وی کی جانب سےمولانا فضل الرحمان سمیت اراکین پارلیمنٹ کی کردار کشی کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا، جس پر ارکان کاکہنا تھا،،کہ چینلز پر سیاست دانوں کی کردار کشی کا سلسلہ روکا جائے،،وزیرمملکت طارق فضل چودھری نے ایوان کو معاملے پر پیمرا سے رجوع کی یقین دہانی کرائی،،