چین کی مصنوعی ذہانت سے طاقت کے توازن کو خطرہ ہے۔ امریکی تھنک ٹینک
معروف امریکی تھنک ٹینک نے خبردار کیا ہے کہ چین کے مصنوعی ذہانت ’آرٹیفیشل انٹیلی جنس‘ کے میدان میں ترقی سے دنیا کا اقتصادی اور عسکری توازن تبدیل ہو سکتا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق رپورٹ میں مثالیں دی گئی ہیںکہ مصنوعی ذہانت کیسے فوجی مقاصد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے تاہم ایک ماہر کا کہنا ہے کہ یہ تنبیہ صرف بلند بانگ دعوے ہو سکتے ہیں۔ رپورٹ شائع کرنے والے ادارے سینٹر آف نیو امیریکن سکیورٹی کا کہنا ہے کہ چین اب امریکا کے مقابلے میں تکنیکی پستی کا شکار نہیں ہے اور وہ صرف برابری ہی نہیں کر سکتا بلکہ امریکا سے آگے بھی بڑھ سکتا ہے۔ چینی فوج مصنوعی ذہانت سے متعلق منصوبوں میں شد و مد سے سرمایہ کاری کر رہی ہے اور ان کے تحقیقی ادارے چینی دفاعی صنعت کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ چینی فوج کو توقع ہے کہ مصنوعی ذہانت بنیادی طور پر جنگی سیاق و سباق مکمل طور پر تبدیل کر دے گی۔