شمالی وزیرستان کا ڈرون حملوں سے متاثرہ خاندان امریکی کانگریس کو بریفنگ دینے کے لیے امریکا پہنچ گیا.

واشنگٹن میں غیر ملکی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے متاثرہ خاندان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں سے کئی معصوم جانوں کو بھی نقصان پہنچایا جارہا ہے،، متاثرہ خاندان سے تعلق رکھنے والی ایک نوسالہ بچی نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ گذشہ برس جب اس کے گھر پر ایک ڈرون سے میزائل فائر کیا تو وہ اس وقت اپنے گھر کے باغیچے سے سبزیاں چن رہی تھی،، اس حملے ایک دادی جاں بحق جبکہ اس کے والد شدید زخمی ہوگئے تھے،،، جبکہ والد رفیق رحمان کا کہنا تھا کہ وہ امریکا اس لیے آئے ہیں تاکہ وہ یہاں لوگوں کو بتا سکیں کہ کس طرح ڈرون حملوں کے ذریعے معصوم بچوں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے،،،اس کے علاوہ یہ کہ ڈرون حملے کا شکار ہونے والی اسکی والدہ اور اسکی بیٹی دہشتگرد نہیں،