وفاقی وزیر مذہبی امورسردار یوسف نےسانحہ منیٰ میں 43 پاکستانیوں کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے
سانحہ منیٰ میں پاکستانی شہداء کی تعداد میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔۔ وزیر مذہبی امور سردار یوسف جو خود اس وقت مکہ مکرمہ میں موجود ہیں، ان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سانحہ میں شہید پاکستانیوں کی تعداد تینتالیس تک پہنچ گئی ہے۔۔ لاپتہ پاکستانی حجاج کی تلاش کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں، اس مقصد کے لیے پاکستان اور سعودی عرب میں ہیلپ ڈیسک قائم کیے گئے ہیں۔۔ متاثرین وزارت مذہبی امور کے دفاتر یا ان کی ہیلپ لائن سے معلومات حاصل کر سکتے ہیں جبکہ جیسے جیسے صورتحال واضح ہو گی وزارت کی جانب سے میڈیا کے ذریعے عوام کو ساتھ ساتھ آگاہی فراہم کی جائے گی۔۔
سانحہ منی کے بعد سے لاپتا ہونے والے حجاج کرام کے اہل خانہ سخت پریشان ہیں
سانحہ منی کےبعد سے درجنوں خاندان ایسے ہیں جو اپنے پیاروں کی خیریت کی خبر کے لیے بے قرار ہیں ۔کبھی پیاروں کے نمبروں پر رابطہ کرتے ہیں تو کبھی پاکستانی اور سعودی قونصل خانوں سے رجوع کرتے ہیں۔انہی میں فیصل آباد کی نسیم اختر کے اہل خانہ بھی شامل ہیں ۔ جو ان کی بخیریت واپسی کے لیے دعا گوہیں۔
محنت مزدوری کے لیے تین سال سے سعودی عرب میں مقیم ڈیرہ غازی خان کے سید عطاء اللہ شاہ بھی لاپتا ہیں۔ بھائی صابر شاہ کا کہنا ہے کہ سانحہ منی کے بعد سے ان کا نمبر مستقل بند ہے ۔بنوں کے محمد ریاض کے اہل خانہ بھی رابطہ نہ ہونے پر شدید پریشان ہیں ۔ملتان سے حج کی سعادت کے لیے جانے والے نور محمد سانحہ منی کے بعد سے لاپتا ہیں جبکہ ان کی اہلیہ عزیزہ بی بی شہید ہوچکی ہیں۔کوہاٹ کی 71 سالہ خاتون بسوری بیگم کے اہل خانہ ان کی خیرخبر نہ ملنے پر پریشان ہیں۔ تاہم ا ن کے شوہر افضل جلیل کا اہل خانہ سے رابطہ ہوگیا ہے۔
اسی طرح حیدرآباد کے حاجی اطہر علی خان اور ان کی اہلیہ سلمی بیگم کا بھی گھر والوں سے رابطہ ہوگیا جس کے بعد اہل خانہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
دیر بالا سے تعلق رکھنے والی خاتون زہرہ بی بی کے اہل خانہ نے سانحہ منیٰ میں ان کی شہادت کی تصدیق کردی۔
سانحہ منیٰ میں شہید ہونیوالی زہرہ بی بی کا تعلق دیر بالا کے علاقے وری سے ہے۔ زہرہ بی بی گروپ کے ہمراہ حج کرنے گئیں تھیں۔۔ اہل خانہ کے مطابق سانحہ منیٰ کے بعد ان سے رابطہ نہیں ہوا۔ زہرہ بی بی کے خاندانی ذرائع نے ان کی شہید ہونے کی تصدیق کردی ہیں۔ اہل خانہ کا کہنا ہے زہرہ بی بی سے رابطے کا کوئی سلسلہ نہیں تھا تاہم ان کے ساتھ جانے والوں نے زہرہ بی بی کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
سانحہ منی میں پاکستانی شہدا کی درست تعداد کے تعین اورمعلومات چھپانے پر ڈی جی حج جدہ کیخلاف کارروائی کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جدہ میں پاکستانی قونصل خانے کی جانب سے سانحہ منیٰ کے شہدا کی اصل تعداد چھپائی جا رہی ہے۔ عالمی میڈیا دو سو چھیاسی پاکستانیوں کے شہید ہونے کی اطلاعات فراہم کر رہا ہے۔ جدہ میں پاکستانی قونصلیٹ جان بوجھ کر اصل چھپا رہا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹرجنرل حج جدہ ابو عاکف اور ڈائریکٹر حج رافع بشیر شاہ سیاسی بنیادوں پر میرٹ کے برعکس تعینات ہوئے۔ دونوں سفارتی عہدیدار اس عہدے کے اہل نہیں تھے جسکی وجہ سے منی سانحہ کے بعد سے اب تک انکی نااہلی کھل کر سامنے آ چکی ہے۔ عدالت سانحہ منی کے متاثرہ پاکستانیوں کا تمام ریکارڈ عدالت میں طلب کرئے۔ غفلت کا مظاہرہ کرنے پر جدہ میں واقع پاکستانی سفارتی عہدیداروں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا جائے