پاکستان کی جموں و کشمیرمیں ہندوؤں کو آباد کرنے کے بھارتی منصوبے پر تشویش
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ سکیورٹی کونسل نے اپنی قراردادوں میں واضح طور پر جموں و کشمیر کے سٹیٹس کو بیان کیا ہے۔ جموں و کشمیر کے عوام بھی بھارت کی اس منصوبہ بندی کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ بھارتی ساحل پر کشتی حادثے کی وجہ سے دس پاکستانی اور پانچ یمنی بھارتی حکام کی تحویل میں ہیں۔ یہ کشتی بھارتی ریاست گجرات کی بندرگاہ پیپاوو جا رہی تھی۔ بھارتی حکام نے یمنیوں کو ہوٹل میں ٹھہرنے کی اجازت دی لیکن پاکستانیوں کو پولیس سٹیشن میں رکھا گیا ہے جو بین الاقوامی اقدار اور قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ ان پاکستانیوں کی مدد کے لئے بھارتی حکام سے رابطے میں ہے۔ ترجمان نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے سارک ممالک کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ نیپال میں زلزلے کے بعد پاکستان وہاں امداد بھیجنے والے اولین ممالک میں شامل تھا۔ تسنیم اسلم نے کہاکہ افغانستان میں امن پاکستان سمیت خطے کے دوسرے ممالک کے لئے بھی ضروری ہے۔ پاکستان چین کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کا تبھی مکمل فائدہ اٹھا سکتا ہے جب ہمسائیہ ممالک خصوصاً افغانستان میں امن ہو۔