چھ اکتوبر انگریزی اخبار میں چھپنے والی رپورٹ نے ہنگامہ برپا کردیا
اکتوبر2016انگریزی اخبار ڈان میں صحافی سیرل المائڈہ نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے ایک اہم اجلاس کے حوالے سے خبر دی۔
10 اکتوبر2016وزیر اعظم نے خبر کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے ان کی نشاندہی کی جائے۔
10 اکتوبر2016صحافی سرل المائڈا کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا
13 اکتوبر 2016وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے پریس کانفرنس میں سیرل کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی وضاحت کی،،،
14 اکتوبر2016حکومت پاکستان نے انگریزی اخبار کے نامہ نگار پر بیرون ملک جانے پر پابندی واپس لینے کا فیصلہ کیا،،، اعلیٰ فوجی کمانڈروں کے ایک اجلاس میں اس خبر کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے اسے قومی سلامتی کی خلاف ورزی قرار دیا گیا،،،30 اکتوبر2016وزیرِ اطلاعات پرویز رشید کو عہدے سے ہٹایا گیا۔۔
سات نومبر 2016حکومتِ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ریٹائرڈ جج جسٹس عامر رضا کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی تشکیل دی،،، دو مختلف ذرائع اور زاویوں سے تحقیقات کرتی رہی،،،29 اپریل 2016وزیراعظم نواز شریف نے انکوائری کمیٹی کی سفارشات منظور کرتے ہوئے خارجہ امور سے متعلق معاون خصوصی طارق فاطمی سے عہدہ سے ہٹا دیا،،، وزیراعظم نے انکوائری کمیٹی کے 18ویں پیرے کی منظوری دی،، جبکہ پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کا حکم دیا گیا،، سرل المائڈہ کا معاملہ اے پی این ایس کے سپرد کیاگی،،، کچھ ہی دیر بعد پاک فوج نے اپنے ایک ٹوئٹ میں اعلامیے کو مسترد کردیا،،،،