عمران خان وکٹیں گراتے ہیں کہیں خود ان کی اپنی وکٹ نہ گر جائے۔قائد حزب اختلاف خورشید شاہ
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کس منہ سے کراچی کو نیویارک بنانے کی باتیں کرتے ہیں، انہوں نے کراچی کو دیا ہی کیا ہے، پانچ سالوں میں واٹر سپلائی کے لیے چودہ ارب روپے میں سے صرف ایک ارب روپے اور نکاسی کی سکیم کے لیے اسی کروڑ روپے دیئے، گرین بس سروس کے لیے ایم او یو سائن کیا مگر دیا کچھ نہیں، انہوں نے شریف بردران کے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوؤں پر کہا کہ ان کے اعلانات صحیح ہیں کیونکہ ان کے محلات میں لوڈشیڈنگ ختم ہوچکی ہے، مگر غریب کی جھونپڑی میں اب بھی لوڈشیڈنگ ہے، شہباز شریف باتیں بڑی کرتے ہیں لیکن لاہور سے باہر نہیں نکلتے، منڈی بہاؤ الدین یا دیگر شہروں میں نہیں جاتے وہاں جاکر حالات نہیں دیکھتے ، ان کا کہنا تھا کہ ایک غیر منتخب نمائندے سے بجٹ پیش کرا کر پارلیمنٹ کی توہین کی گئی، سٹیٹ منسٹر کی موجودگی میں ایک غیر منتخب نمائندہ کا بجٹ پیش کرنا زیادتی ہے اور اگر کسی شخص سے ایسے کروایا بھی گیا ہے تو اس کا چھ ماہ میں اسی اسمبلی کا نمائندہ بننا ضروری ہوتا ہے مگر حکومت کے پاس تو دو ماہ تک کا وقت نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے عوام اس بار پیپلزپارٹی کو مینڈیٹ دیں گے