پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاپتہ اور خفیہ حراست میں لیے جانے والے افراد کا دن منایا جا رہا ہے

لاپتہ افراد کاعالمی دن پہلی بار لاطینی امریکا کے ملک کوسٹا ریکا میں خفیہ حراست کے خلاف کام کرنے والی ایک تنظیم کی جانب سے انیس سو اکاسی میں منایا گیا جس کے بعد اسے اقوام متحدہ کے تحت باقاعدہ طور پر منایا جانے لگا اور آج تک منایا جارہا ہے۔ غیر سرکاری اعداد شمار کے مطابق پاکستان میں بھی بڑی تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں۔ لاپتہ افراد کے گھر والے اپنے پیاروں کے آنے کی آس لگائے بیٹھے ہیں لیکن انہیں یہ بھی پتہ نہیں کہ ان کا پیارا زندہ ہے یا مرگیا۔ جموں کشمیر میں ظالم بھارتی فوج ہزاروں کشمیریوں کو سرعام گرفتار کرکے بعد حراست کے دوران غائب کرچکی ہے۔ فورسز کی حراست کے دوران کشمیری کہاں گئے کئی سال گزرنے کے باوجود بھی ان کا پتہ نہیں چلا۔ اقوامِ متحدہ اور دوسری تنظیمیں کو کشمیر سمیت دنیا بھر میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ہرممکن اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ کئی سال سے لاپتہ افراد کا کھوج لگایا جاسکے۔