ایران میں 2 سو پاکستانیوں کو سزائے موت سنائی گئی۔ سینیٹر رحمان ملک کاایوان میں انکشاف
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے ایوان کے انکشاف کیا ہے کہ ایران میں دو سو پاکستانیوں کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ پاکستان آ رہے ہیں ان سے یہ معاملہ اٹھایا جائے اور قید پاکستانیوں کو قانونی مدد فراہم کی جائے۔ جمعرات کو سینیٹ میں نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ ایران میں قانونی معاونت فراہم نہ کرنے کی وجہ سے دو سو پاکستانیوں کو سزائے موت ہوئی ہے۔ اب ایران کا سزائے موت کا قانون بدل گیا ہے اور یہ عمر قید میں تبدیل کر دی گئی ہے مگر افسوس ہے کہ پاکستانی سفارت خانہ نے ان کو کسی قسم کی قانونی امداد فراہم نہیں کی جس کی وجہ سے ان کو سزا ہوئی مگر اب قانون بدلنے پر ایرانی حکومت نے ان کی سزا عمر قید میں بدل دی ہے ایرانی وزیر خارجہ پاکستان آرہے ہیں تو ان سے سزاؤں پر نظرثانی کی اپیل کی جائے اور پاکستانی سفارت خانہ ان کو قانونی مدد فراہم کرے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے ایوان کو یقین دلایا کہ ہم اس حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ سے درخواست کرینگے۔