یکجہتی کشمیر ریلیاں اور مظاہرے، کراچی سے خیبر تک قوم باہر نکل آئی
وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر کراچی سے خیبر تک پوری قوم اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے باہر نکل آئی، احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔اس حوالے سے مرکزی تقریب اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر ہوئی ۔دوپہر 12 بجتے ہی وزیراعظم عمران خان اور کابینہ اراکین سمیت دیگر شخصیات وزیراعظم سیکریٹریٹ کے سامنے جمع ہو گئے جہاں سائرن بجائے گئے جس کے بعد پاکستان اور کشمیر کا قومی ترانہ پڑھا گیا۔کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر دوپہر 12 سے ساڑھے 12 بجے تک ٹریفک بھی روک دی جب کہ ٹرینیں بھی ایک منٹ کے لیے روکی گئیں۔اسلام آباد میں دن 12 بجے سے آدھے گھنٹے کے لیے ٹریفک سگنل سرخ رہے جس کے باعث شہر بھر میں ٹریفک رکا گیا۔وزیر ریلوے شیخ رشید نے ملک میں چلنے والی تمام 138 ٹرینیں ایک منٹ کیلئے روکنے کا اعلان کیا تھا۔کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر میں منائے گئے 'کشمیر آور' میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، وزرائے اعلی اور اراکین پارلیمنٹ اپنے متعلقہ سیکریٹریٹ اور دفاتر کی عمارتوں کے باہر جمع ہوئے۔نماز جمعہ کے اجتماعات میں بھی کشمیر کے عوام کے لیے خصوصی دعائیں کی جائیں گی جبکہ ملک بھر میں ریلیاں بھی نکالی جائیں گی۔کشمیر آور کی تقریبات اور ریلیوں کی سیکیورٹی کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے اور عوام کو ریڈ زون میں جانے کی اجازت نہیں تھی۔اس حوالے سے گزشتہ روز وزیر اعظم اور وزیر داخلہ بریگیڈیئر(ر)) اعجاز شاہ کی ملاقات ہوئی جس میں سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔اسی طرح نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام اور ملازمین ہیڈ کوارٹر میں جمع ہوئے اور اس تقریب میں قومی ترانے کے ساتھ کشمیر کا ترانہ بھی بجایا گیا۔اس کے علاوہ سیکریٹریٹ بلاکس اور وزارتوں کے عہدیداران کشمیر آور کی تقریب میں شرکت کے لیے آر بلاک میں جمع ہوئے۔ٹیچرز اور طلبہ بھی اسکولوں سے باہر نکل آئے اور کشمیری عوام کے لیے ہر قربانی دینے کا عزم کیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پتلے جلائے گئے، کشمیر کی آزادی کے لیے دعائیں کی گئیں اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس پر آپریشنل معاملات آدھے گھنٹے کیلیے جزوی طور پر معطل کیے گئے۔ ایئر پورٹس پر قائم دفاتر، ایوی ایشن ڈویژن ، پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مرکزی اور ریجنل دفاتر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔سرکاری پروگرام کے مطابق ملک بھر کے تمام اضلاع میں مخصوص مقامات پر احتجاج کیا گیا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر عوامی نمائندے اپنے حلقوں میں احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں جس میں سول سوسائٹی اور طلبا نے بھی شرکت کی۔پنجاب حکومت نے بھی وزیراعظم عمران خان کے کشمیریوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرنے کے اعلان کی مکمل حمایت کرتے ہوئے اس بابت کشمیر موبلائیزیشن کمپین چلائی۔وزیر اعلی سردارعثمان بزدار بھی وزرا، اراکین اسمبلی اور افسران سمیت سی ایم سیکریٹریٹ سے باہر نکلے۔ کمشنر، ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز، پولیس افسران اپنے دفاتر کے باہر اسی ٹائم پر باہر سڑکوں پر جمع ہوئے۔ان تمام ایونٹس کی ہیلی کاپٹرز اور ڈرون کیمروں سے کوریج کی گئی۔کراچی کے مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں۔ قومی ٹیم راولپنڈی میں کمشنر آفس کے باہر کشمیر ڈے کے حوالے سے تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیر ریلوے شیخ رشید سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔لاہور میں وزیر تعلیم پنجاب مراد راس کی قیادت میں ریلی نکالی گئی جب کہ وزیر خواندگی راجہ راشد حفیظ، وزیر ہاسنگ میاں محمود الرشید اور فیاض الحسن چوہان کی زیر قیادت بھی مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں۔لاہور چیمبر کے زیر اہتمام بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی جس میں صنعتکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کشمیری عوام سے یکجتی کے لیے پاکستان ریلوے لیبر یونین نے لوکو انجن شیڈ میں بھارتی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔لاہور کے ارفع کریم ٹاور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے زیر اہتمام یوم یکجہتی شو کا انعقاد کیا گیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم کیخلاف نعرے بازی کی گئی۔پشاور، کوئٹہ، بنوں، فیصل آباد، ملتان، گجرانوالہ، جہلم، اٹک، بہاولپور، روہٹری، سکھر اور حیدرآباد سمیت مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔ دوسری جانب حکومت نے قومی اسمبلی میں پارلیمانی سال کے آغاز پر بلایا گیا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی موخر کر دیا۔دریں اثناءوزیر اعظم عمران خان کی کال پر آزاد کشمیر میں بھی ،کشمیر آور،لوگوں کا مظلومین وادی سے اظہار یکجہتی کیا۔ نیلم میں ڈسٹرکٹ کمپلیکس کے احاطے میں 12 بجے سے 12.30 تک بھارت مخالف احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔دفاتر,ٹریفک بند کرنے کے ساتھ ٹھیک 12بجے سائرن بجائے گئے جسکے بعد پاکستانی قومی ترانہ اور کشمیری قومی ترانہ پڑھا گیا۔ ڈپٹی کمشنرراجہ محمود شاہد نے احتجاج کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ سے مسلسل لاک ڈاو¿ن جاری ہے۔بھارت مظلوم کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی اقدامات و مسترد کرتے ہیں اور اپنے کشمیری بھائیوں کی آزادی تک بھارتی ظلم کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یک جہتی کے لئے تمام سرکاری,غیر سرکاری ملازمین سول سوسائٹی ,تاجروں اور دیگرشعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افرادڈسٹرکٹ ہیڈ وارٹرز آٹھمقام میں جمع ہوئے اور 12 سے 12.30 تک تمام نظام زندگی روک کر احتجاج کیا گیا۔احتجاج میں سرکاری,غیر سرکاری ملازمین,مذہبی,سیاسی,سماجی نمائندوں کے علاوہ طلباءتاجر,وکلا,سول سوسائٹی نے بھارت کے حالیہ غیر قانونی اقدامات کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر سے بھارتی افواج فوری نکالنے کا مطالبہ کیا گیا۔ڈپٹی کمشنرراجہ محمود شاہد کی قیادت میں شہر کی بڑی احتجاجی ریلی نماز جمعہ کے بعد ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز آٹھمقام سے نکل کرآٹھمقام مین بازار سے ہوتی ہوئی بنتل چوک میں ایک جلوس کی شکل اختیار کرے گی۔جلوس میںمیں بھارت مخالف شدید احتجاج کیا جائے گا اورعالمی برادری سے بھارتی مظالم فوری طور پر بند کروانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ مظاہرین کرفیو کے خاتمے کا مطالبہ اور میڈیا کومقبوضہ وادی میں رسائی کا مطالبہ کریں گے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز آٹھمقام کی طرح تحصیل شاردہ سمیت ضلع بھر میںبھارت مخالف احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔پانیولہ میں نماز جمعہ سے قبل کشمیریوں سے اظہار یک جہتی ریلی نکالی گئی اس دوران پورے قصبے میں شٹر ڈاون رھا ھزاروں کی تعداد میں لوگوں نے اس ریلی میں شرکت کی۔ ریلی کے شرکا نے مین روڈ پر بینرز اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لے کر جلوس نکالا ۔اور انڈیا کے خلاف اور کشمیریوں کے حق میں زبردست نعرہ بازی کی۔ نواحی علاقے جنڈاٹھی بازار میں بھی انجمن تاجران کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی جس نے بازار کا چکر لگایا اس دوران مکمل شٹر ڈاون رھا۔ انجمن تاجران کے صدر سردار محمود خان مولانا آفتاب کاشر ڈاکٹر فہیم نسیم چوہدری عرفان مسعود نثار ودیگر نے خطاب کرتے ھوئے بھاتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حخومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ انڈیا سے ہر قسم کے تعلقات ختم کیئے جائیں اور جہاد کا اعلان کیا جائے ۔ مظفرآباد میں واپڈا لیبریونین کے زیر اہتمام وزیراعظم پاکستان کی کال پر ریلی کا انعقاد،کشمیر بنے گا پاکستان، جیوے جیوے پاکستان ،مقبوضہ کشمیر میں مظالم بندکرو،گوانڈیا گو بیک کے نعروں سے فضا گونج اٹھی،شرکاءنے ہاتھوں میں آزادکشمیر اورپاکستان کے پرچم بھی اٹھارکھے تھے ،ریلی میں آفیسران سمیت مزدوروں نے کثیرتعداد میں شرکت کی ،ریلی اپرچھتر سے ہوتی ہوئی نلوچھی برج پر اختتام پذیر ہوئی،ریلی کی قیادت واپڈالیبریونین کے صدر شیخ الطاف ،اشرف اعوان،اشتیاق اعوان،ذوالفقار مغل،شماد خان نے کی ۔اس موقع شرکاءریلی کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی نفی کی ہے، بھارت گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیری عوام کی منظم نسل کشی میں مصروف ہے لیکن پانچ اگست 2019 ءکے بعد اس نے اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے کشمیریوں کو اُن کے دین ، روایات اور علیحدہ شناخت سے محروم کرنے کے لیے ایک خوفناک منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا ۔ مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت ختم کر کے اسے دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے اور مقبوضہ علاقے کے ریاستی درجہ کو ختم کر کے اسے بھارتی یونین کا علاقہ قرار دے دیا ہے جو مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق پر بد ترین ڈاکہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ،احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اپنی پاس کردہ قراردادوں پر عملددرآمد کو یقینی بنائے، بھارت نے جس بھونڈے انداز میں کشمیریوں کی شناخت ختم کرنے کی کوشش کی ہے وہ اس میں ناکام ہو گا۔تحریک آزادی کشمیر ہر حال میں جاری رہے گی پاکستان ہی کشمیریوں کی منزل ہے جس کے لئے بڑی سے بڑی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔