کشمیریوں کی آزادی کے لیے آخری دم تک ہم ساتھ کھڑے رہیں گے:عمران خان
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا دیکھ رہی ہے کشمیر میں کیا ہو رہا ہے۔ کشمیری مسلمان نہ ہوتے تو پوری دنیا نے ساتھ کھڑے ہوجانا تھا لیکن افسوس کہ جب مسلمانوں پر ظلم ہو تو انٹرنیشنل کمیونٹی، انصاف دینے والے ادارے خاموش رہتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر آج جمعہ کو تمام پاکستانی قوم کشمیری عوام سے یکجہتی کے اظہار کیلئے سڑکوں پر نکلی۔ پارلیمنٹ کے باہر اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا پورا پاکستان اور جہاں جہاں بھی پاکستانی موجود ہیں چاہے وہ اسکول کالج کے طلبا، دکاندار، سرکاری ملازمین ہوں یا مزدور سب اپنے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے کشمیری بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔ 80 لاکھ کشمیری تقریبا 4 ہفتے سے کرفیو کے باعث محصور ہیں۔ آج یکجہتی کا مقصد ان کو بتانا ہے کہ ہم ان کے دکھ درد میں پوری طرح شریک ہیں۔آج پاکستان سے پیغام جائے گا کہ کشمیریوں کو آزادی ملنے تک پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے اور آزادی ملنے تک پوری جدو جہد کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب کو سمجھنا ضروری ہے کہ بھارت میں کیسی حکومت ہے جو انسانوں پر ایسا ظلم ڈھا رہی ہے۔ انہیں سمجھنے کیلئے آر ایس ایس کی فلاسفی سمجھنی ہوگی۔ 1925 میں بننے والی آر ایس ایس کا سب سے بڑا مقصد مسلانوں کیخلاف نفرت تھی ۔ یہ سمجھتی کہ ہندو سب سے بالاتر ہیں، ہٹلر کی نازی پارٹی سے متاثر ہو کر بنائی گئی اس جماعت کا منشور تھا مسلمانوں کو ہندوستان سے نکالیں یا دوسرے درجے کا شہری بنا کر رکھیں۔ آج یہی نظریہ کشمیر میں نظر آتا ہے۔ اس نظریے نے ہندوستان پر قبضہ کرلیا ہے جو سمجھتے ہیں کہ مسلمانوں کو سبق سکھائیں کہ وہ ہمارے برابر کے شہری نہیں۔عمران خان نے کہا کہ کشمیر کی آزادی تک ہر فورم پر اس کی جنگ لڑوں گا۔ نیو یارک ٹائمز میں آج میرا مضمون شائع ہوا جس میں دنیا کو بتایا ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے اور کس طرح آر ایس ایس کے نظریے نے ہندوستان پر قبضہ کرلیا ہے۔ یہ نہ صرف مسلمانوں بلکہ کرسچیئنر کیلئے بھی برا ہے۔انہوں نے کہا کہ نہرو اور گاندھی کے سیکولرازم کی فلاسفی کو آر ایس ایس اور بے جے پی نہیں مانتی۔ آر ایس ایس نے گاندھی کو قتل کیا۔ یہ نہ ہندوستان کا آئین مانتے ہیں ، نہ سپریم کورٹ اور آزاد جموں کشمیر کے ہائیکورٹ کے فیصلے کو مانتے ہیں۔ یہ صرف ہندوتوا کو مانتے ہیں۔