چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس انور کاسی نے اسلام آباد میں10 سالہ گھریلوملازمہ پر وحشیانہ تشدد کا نوٹس لے لیا
اسلام آباد کے علاقے آئی ایٹ ون میں دس سالہ گھریلوملازمہ پر مالکان نے اتنا تشدد کیا کہ انسانیت بھی شرما گئی۔ پتھر دل مالکان نے دس سالہ طیبہ کی آنکھوں میں گرم چائے ڈالی اور آگ سے معصوم بچی کے
بچی پر تشدد کی اطلاع ملنے پر تھانہ آئی نائن پولیس نے بچی کو گھر سے برآمد کرلیا۔ پولیس کے مطابق بچی اپنے والدین کے بارے میں کچھ نہیں بتا رہی۔ دس سالہ طیبہ کو کمپنی کی جانب سے گھر پر ملازم رکھوا گیا تھا۔ تفتیشی افسر کے مطابق حکام سے بچی کو چائلڈ پروٹیکشن منتقل کرنے سے متعلق اجازت طلب کرلی ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس انور کاسی نے بچی پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔ چیف جسٹس کے حکم پر رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے واقعے کی انکوئری شروع کردی ہے۔ گھریلو ملازمہ نے مجسٹریٹ کو ریکارڈ کرائے گئے بیان میں مالک کی بیوی کو تشدد کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ بچی کو تشدد کا نشانہ بنانے والے مالکان کیخلاف تھانہ انڈسٹریل ایریا میں بھی مقدمہ درج ہے۔