ترک عدالت نے انسانی حقوق کے کارکن کی بغیر جرم تین سال حراست کو قانونی قرار دےدیا

ترکی کی دستوری عدالت نے انسانی حقوق کی کارکن عثمان کاوالا کے تین برس سے بغیر جرم ثابت کیے حراست کو قانونی قرار دے دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 63 سالہ کاوالا کی جانب سے اپیل کی گئی تھی کہ انہیں بغیر جرم ثابت کیے، تین برس سے قید میں رکھا گیا، جو ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ تاہم عدالت نے کاوالا کی جانب سے فوری رہائی کی اس اپیل کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قید ان کے آزادی اور سلامتی کے حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں نہیں آتی۔ واضح رہے کہ کاوالا پر حکومت مخالف مظاہروں سے تعلق کا الزام عائد کیا گیا تھا، جب کہ بعد میں ان پر جاسوسی اور حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش جیسے الزامات بھی عائد کر دیے گئے تھے۔