کراچی: 100سے زائد مقدمات میں مطلوب لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ گرفتار۔
رینجرز کو بڑی کامیابی مل گئی، جمعہ کی رات کو پاکستان رینجرز سندھ نے ٹارگٹڈ کارروائی کے دوران کراچی کے مضافات سے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو کراچی میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کرلیا۔ رینجرز کے مطابق ملزم عزیر بلوچ سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیاہے۔۔۔ عزیر بلوچ کو لیاری گینگ وار کا مرکزی کردار کہا جاتا ہے اور اس پر کراچی کے علاقے لیاری کے مختلف تھانوں میں قتل، اقدام قتل اور بھتہ خوری سمیت درجنوں مقدمات درج ہیں۔ عزیر بلوچ 2013 میں حکومت کی جانب سے ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن شروع ہونے پر بیرون ملک فرار ہوا تھا، عزیر بلوچ نے 2001 کے انتخابات میں لیاری کے ناظم کی حیثیت سے سیاست میں اپنی قسمت آٓزمانے کی کوشش کی لیکن اسے پیپلز پارٹی کے کارکن حبیب کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹرانسپورٹر فیض محمد عرف فیضو ماما کے بیٹے عذیر نے 2003 میں محمد ارشد عرف ارشد پپو کے ہاتھوں اپنے والد کے قتل کے فوراً بعد جرائم کی دنیا میں قدم رکھ دیا۔۔۔ ارشد پپو، عذیر بلوچ کے کزن عبدالرحمان عرف عبدالرحمان ڈکیت کے حریف سمجھا جاتا تھا، عبدالرحمان اور ارشد پپو گینگ کے درمیان لیاری میں منشیات اور زمین پر ایک طویل عرصے تک گینگ وار جاری رہی۔ عزیر بلوچ دہشتگردی، قتل اور بھتہ سمیت 20 سے مقدمات میں مطلوب تھا، لیکن جو کارروائی اسے منظر عام پر لے کر آئی وہ سپریم کورٹ کی جانب سے لیا گیا سوموٹو نوٹس تھا جو اعلیٰ عدلیہ نے عزیر کے ارشد پپو قتل کیس میں ملوث ہونے پر لیا۔