سندھ اسمبلی میں اجرتوں کی ادائیگی سے متعلق بل پر بحث کے دوران اپوزیشن اراکین نے خوب شور مچایا،

ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کی سربراہی میں ہونے والا اجلاس اس وقت گرم گرم صورتحال اختیار کر گیا جب سینئیر وزیر نثار کھوڑو نے سندھ میں اجرتوں سے کی ادائیگی سے متعلق بل پیش کیا،،، اپوزیشن ارکین نے بل کے خلاف شورشرابا شروع کردیا،،، اور شدید نعرہ بازی کی،،، سندھ اسمبلی کا ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرتا رہا۔۔ ایم کیو ایم رکن خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ بل میں موجود کنفیوژن دور کی جائے،، نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ سندھ کے بڑے بیٹوں کی بات کی جاری ہے، یہ ڈرامہ اب بہت ہو گیا، یہ لوگ صوبائی خود مختاری میں دلچسپی نہیں رکھتے، صرف اشارے کے منتظر رہتے ہیں،،، لوگ بہت بڑے جلسے کرتے ہیں اوران سے کچھ نہیں ہوتا۔ اپوزیشن اراکین نے ڈائس کے قریب نعرہ بازی کی،، اور بل کی کاپیاں پھاڑکرپھینک دیں،،، سپیکر چپ کراتی رہیں لیکن کسی رکن نے ایک نہ سنی ،،، سندھ اسمبلی میں رکنیت معطل ہونے کے باوجود 17ارکین اجلاس میں موجود رہے،،، الیکشن کمیشن نے گوشوارے جمع نہ کرانے پر صوبائی وزیر مکیش چاولہ،جاوید ناگوری سمیت 17اراکین کی رکنیت معطل کر رکھی ہے۔