پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا

پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر رانا اقبال کی زیر صدارت ہوا،وقفہ سوالات کے بعد اپوزیشن لیڈرمیاں محمودالرشید نے وزیراعلی شہباز شریف کے خلاف شوگر ملز کی ری لوکیشن پالیسی پر دائر ریفرنس پر بات کرناچاہی لیکن اسپیکر نے اجازت نہ دی جس پر اپوزیشن نے احتجاج شروع کردیا, وزیراعلی اور حکومت کے خلاف نعروں سے شروع ہونے والا احتجاج ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑنے تک جا پہنچا،جس کےبعد اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آوٹ کیا اورکورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی بھی کی، کورم پورا ہونے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو وزیرقانون پنجاب راناثناء اللہ نےتحریک انصاف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا،ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی پریشر گروپ ہے جو منفی سیاست کو فروغ دے رہی ہے، منفی،انتشار اورافراتفری کی سیاست کرنے والوں کو عوام مستردکردیں گے،اس موقع پر دیگرصوبوں اور ایوانوں سےتعلق رکھنےوالا بارہ رکنی پارلیمانی وفد بھی اجلاس کی کارروائی دیکھنے کے لیے اسمبلی میں موجود تھا