کراچی میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے نوجوان کے ورثا نے لاش کے ہمراہ بڑا بورڈ کے قریب احتجاج کیا
کراچی میں کاﺅنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ سے مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے نوجوان وسیم اسلم کے ورثا نے لاش کے ہمراہ منگھوپیرروڈ پر احتجاج کیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر سی ٹی ڈی کے خلاف نعرے درج تھے، مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ سی ٹی ڈی پولیس نے وسیم کو تیئس جنوری کو زبیری کالونی میں گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا جسے بعد میں قتل کر دیا گیا، ورثا کے مطابق وسیم واٹر بورڈ کا ملازم تھا اور اسکی گزشتہ ماہ شادی ہوئی تھی، انہوں نے وفاقی وزیرداخلہ سے جعلی مقابلے کا نوٹس لینے اور ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا، ادھر احتجاج کے باعث بڑا بورڈ اور اطراف کی شاہراہوں پر شدید ٹریفک رہا جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پولیس اوررینجرزکی نفری بھی موقع پر پہنچ گئی، دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ وسیم اسلم کا تعلق سیاسی جماعت سے تھاا ور وہ دو پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث تھا