اسلام آباد کی احتساب عدالت نےضمنی ریفرنس پر نواز شریف کے وکیل کے اعتراضات مسترد کردیئے
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے نیب کی جانب سے دائر ضمنی ریفرنس پر دلائل دیئے۔ انکا کہنا تھا کہ ضمنی ریفرنس نا تو سپریم کورٹ کی روشنی میں دائر کیا گیا اور نا ہی کوئی نئے اثاثے سامنے آئے ہیں اگر پہلا اور ضمنی ریفرنس ایک ہی ہیں تو اب اس کو دائر کرنے کا کیا مقصد ہے۔ نیب کیجانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ قانون ضمنی ریفرنس دائر کرنے سے منع نہیں کرتا۔ نیب کے اختیار میں ہے کہ اگر تفتیش کے دوران نئے ثبوت ملیں تو ریفرنس دائر کیا جا سکتا ہے۔ خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ جب کیس ختم ہونے کی جانب بڑھ رہا ہے تو نیا ریفرنس دائر کرنے کا مقصد کیا ہے۔ احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ ضمنی ریفرنس میں پرانی باتیں دہرائی گئیں جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب نے کہا کہ یہ ایک ایسی بات بتا دیں جو ضمنی ریفرنس میں دہرائی گئی۔ دوران سماعت دفترخارجہ کےڈائریکٹرآفاق احمد کابیان قلمبند کیا گیا۔ ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ عبوری ریفرنس میں مریم نواز کو بینیفشل آنر کہا گیا۔ دوسرے ریفرنس میں ایسی کوئی بات نہیں کہی گئی۔ ضمنی ریفرنس میں پرانے الزامات دہرائے گئے۔ عدالت نے نیب کی جانب سے ضمنی ریفرنس کی درخواست منظور کر لی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے پانچ گواہان طلب کر لئے