بجلی کی بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ پر روزہ داروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ ملک بھر میں احتجاج، مظاہرے اور توڑ پھوڑ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخواہ امیرحیدر ہوتی کی ہدایت پرپانچ سوکے وی بجلی مردان کو فراہم کی گئی ہے جس کے بعد پشاور میں بجلی کا بحران شدید ہوگیا۔ پشاور میں بجلی کی طویل بندش سے تنگ لوگوں نے رنگ روڈ اور موٹر وے بلاک کردی۔ دونوں اطراف ٹریفک بند ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔نوشہرہ کے نواحی علاقوں اکبر پورہ، گڑھی موہن، جبہ داؤد زئی اور کیمپ کورونہ کے لوگ بھی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے رنگ روڈ اور موٹر وے پر نکل آئے۔ مظاہرین نے کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ملتان میں شہریوں اور تاجروں نے چونگی نمبر چھ پر سڑک بلاک کردی اوربوسن روڈ پرگلگشت سب ڈویژن کا گھیراؤ کیا۔ خانیوال کے قریب کبیر والا میں تاجروں نے رمضان بازار لگانے سے انکار کردیا اور اسسٹنٹ کمشنر سے جنریٹر فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ خان پور میں شہریوں نے واپڈا آفس کا گھیراؤ کر کے وفاقی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ پھلروان میں تاجروں نے مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کرتے ہوئے سرگودھا روڈ بلاک کر دی، مشتعل مظاہرین نے واپڈا کے دفتر پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی اس دوران عملہ فرار ہوگیا۔ بھیرہ میں بھی مشتعل شہریوں نے موٹر وے بلاک کردی۔