لاہور کی مقامی عدالت نے اولمپک ویزہ سکینڈل کے چاروں ملزموں کو مقدمے سے بری کرنے کے احکامات جاری کردئیے
اولمپکس ویزہ سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد ایف آئی اے نے لاہور میں پانچ خواتین سمیت محکمہ پاسپورٹ اور نادرا کے گیارہ ملازمین کو گرفتار کرلیا اس سکینڈل سے متعلق برطانوی اخبار دی سن کی رپورٹ کے بعد وزیر داخلہ رحمان ملک نے جعلی پاسپورٹ کے ذریعے برطانیہ کا اولمپکس ویزا لگوانے کی کوشش کرنے والے گروہ کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔ ایف آئی اے نے باغبانپورہ میں نادرا اور گارڈن ٹاؤن میں پاسپورٹ دفاتر پر چھاپے مارے نادرا کے دفتر سے فوٹو سیکشن کی اہلکاروں اور ڈیٹا انٹری آپریٹرز کو حراست میں لیا گیا تاہم خواتین اور دیگر ملزموں کو شخصی ضمانت پر رہا کردیا گیا جبکہ چار ملزمان آصف، واصف، فہیم اور غفار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ان چاروں کو بھی لاہور کی مقامی عدالت نے تفتیش میں الزامات ثابت نہ ہونے پر بری کردیا۔ ملزمان کے والدین کا کہنا ہے کہ حق کی فتح ہوئی اور انکے بچوں نے ملک کےلیے قربانی دی۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نادرا کا کہنا ہے کہ یہ ایک جھوٹا سکینڈل تھا جو پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ اولمپکس ویزہ سکینڈل پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازش ہے تاہم اصل ملزم محمد علی اسد کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئیے۔