بھارت میں دوہزار دو کے گجرات فسادات کے ایک مقدمہ میں مقامی عدالت نے اکیس افراد کو عمرقید کی سزا سنادی۔
اٹھائیس فروری دوہزار دو کو ریاست گجرات کے علاقے ڈپڈ ادروازہ کے علاقے میں فسادیوں کے ہجوم نے دو بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے گیارہ افراد کو ہلاک کردیا تھا، اور بعد میں لاشوں کو جلادیا گیا تھا۔ مجرم قراردئے گئے بائیس میں سے اکیس افراد کو قتل کی کوشش کا مجرم قرار دیتے ہوئے عمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے ایک پولیس انسپکٹر کو ڈیوٹی سے غفلت برتنے کا مجرم قراردیا ہے۔ بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی گوسا کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا گیا۔ابتدائی طور پر تین خواتین سمیت تراسی افراد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ دس سال قبل بھارتی ریاست گجرات میں ہونے والے بدترین مسلم کش فسادات میں متعصب ہندؤں نے ہزاروں نہتےمسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔