رواں سال جنگ میں1300سے زیادہ افغانستان سویلین جاں بحق ،2400زخمی
افغانستان میں رواں سال میں جنگ کی وجہ سے 1300سے زیادہ سویلین جاں بحق جبکہ 2400سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں،اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سویلین کے اموات گزشتہ سال کے مقابلے میں 27 فیصد کم ہوئے ہیں۔تاہم اقوام متحدہ کی جانب سے2019میں عوام کے اموات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے،افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن کے مطابق افغانستان میں رواں سال میں سویلین اموات کی شرح میں کمی 1حوصلہ افزاءبات ہے،تاہم عوامی نقصانات ایک ناقابل قبول عمل ہے،اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق متحارب گروپوں نے عوام کے خلاف تشدد کو کم کرنے کیلئے اعلان کیا ہے تاہم ان کو اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے چاہیں،اقوام متحدہ کے افغانستان کیلئے خصوصی نمائندے نے کہا ہے کہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں اس بات کا عزم ظاہر کیا گیا ہے کہ جنگ میں عوام کو نشانہ نہیں بنایاجائے گا۔ اور ہم افغانستان کے جھگڑے میں برسرپیکار تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ عوام کے خلاف تشدد کو کم کرنے کیلئے فوری اقدامات کریں ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں جنگ اور آئی ای ڈیز حملے سویلین ہلاکتوں کا باعث بنتا ہے، رواں سال میں 430خواتین جنگ سے متاثر ہوئی ہیں جس میں 144ہلاک اور 286خواتین زخمی ہوئی ہیں۔واضح رہے کہ سال2018کے مقابلے میں خواتین کے خلاف تشدد میں 22فیصد کمی ہوئی ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال جنگ میں 327بچے جاںبحق جبکہ 880زخمی ہوئے ہیں۔اور بچوں کے اموات تمام ہلاکتوں کا 84فیصد ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 52فیصد عوام طالبان اور دوسرے باغیوں کے حملے سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ 37فیصد سویلین سیکیورٹی فورسز کی وجہ سے ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔