کراچی :کورونا وائرس جبری ویکیسنیشن کے خلاف درخواست مسترد ،وائرس کا شکار شخص چلتا پھرتا بم ہے :-عدالت نے ریمارکس
کراچی:-سندھ ہائی کورٹ نے کورونا وائرس جبری ویکیسنیشن کے خلاف درخواست مسترد کردی۔عدالت نے درخواست گزار سہیل حمید پر 25 ہزار جرمانہ بھی لگا دیا ۔ جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ میں کورونا وائرس جبری ویکیسنیشن کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست گزار سہیل حمید ایڈووکیٹ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کا شکار شخص چلتا پھرتا بم ہے، حکومت کو صرف آپ کی صحت کی فکر نہیں، آپ کے ساتھ دیگر کی بھی صحت کا معاملہ ہے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ کورونا کا شکار ایک شخص دو سو لوگوں کو بیمار کرے گا، یہ ایک خطرناک وبا بتائی جا رہی ہے، یہ بتائیں، جبری ویکیسینیشن آپ کے کون سے حقوق کو متاثر کر رہی ہے؟ یہ بتائیں، جبری ویکسین کا نوٹی فکیشن کہاں ہے؟۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ قانون سازی کے بغیر جبری ویکسین نہیں لگائی جا سکتی۔ بعد ازاں عدالت نے جبری ویکسینشن کے خلاف درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے درخواست گزار سہیل حمید پر 25 ہزار جرمانہ بھی لگا دیا ۔ قبل ازیں درخواست گزار کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں, وزات قانون ، وزارت صحت اور وزات داخلہ کو بھی فریق بنایا گیا تھا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ قانون سازی کے بغیر لوگوں کو ویکیسنیشن کیلئے مجبور نہیں کیا جا سکتا، آئین کے مطابق قانون سازی کے بغیر عوام انتظامی احکامات ماننے کی پابند نہیں، ویکیسینشن کے بغیر سفری پابندی غیر آئینی ہیں، حکومت کو قانون سازی اور عوام کی عزت نفس کا خیال رکھنے کا حکم دیا جائے۔