پاکستان چین کے ساتھ اپنے مضبوط سفارتی اور دفاعی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو
سربراہ پاک فضائیہ، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے کہا ہے کہ پاک فضائیہ کی قیادت چین کے ساتھ انسانی وسائل اور ہوابازی کی صنعت میں موجودہ تعاون اور باہمی اشتراک کو مزید فروغ دینے کی خواہاں ہے تاکہ مشترکہ سیکیورٹی چیلنجز سے مل کر نمٹا جا سکے۔ پاکستان چین کے ساتھ اپنے مضبوط سفارتی اور دفاعی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو علاقائی امن و سلامتی سے متعلق تمام اہم امور میں ہم آہنگی پر مبنی ہیں۔ ایئر چیف نے مشترکہ چیلنجوں کا سامنا کرنے کیلئے ایک مضبوط اسٹریٹیجک شراکت داری قائم کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا ہے۔ ترجمان پاف فضائیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سربراہ پاک فضائیہ، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے اپنے تاریخ ساز دورہ چین کے دوران چین کی اعلی قیادت سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ان ملاقاتوں میں ایئر چیف کی جانب سے چینی وزیر دفاع اور ریاستی کونسلر جنرل لی شانگ فو، پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس کے کمانڈر جنرل چانگ ڈنگ چیو، ایکیوپمینٹ ڈیویلپمنٹ ڈپارٹمینٹ کے سربراہ جنرل سو ژو چیانگ اور ڈائریکٹر جنرل بیورو آف ملٹری ایکوپمنٹ اینڈ ٹیکنیکل کوآپریشن(بومیٹک)، میجر جنرل فین جیانجن سے ملاقات کی۔ترجمان پاف فضائیہ کے مطابق ،ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ معززین نے تغیرپذیر بین الااقوامی سیاسی ماحول اور دونوں ممالک پر اثرانداز ہونے والی موجودہ علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک کی اعلی عسکری قیادت کے مابین اس تاریخ ساز ملاقات کے موقع پر سربراہ پاک فضائیہ نے دونوں ممالک کے درمیان موجود مضبوط تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اپنے مضبوط سفارتی اور دفاعی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو علاقائی امن و سلامتی سے متعلق تمام اہم امور میں ہم آہنگی پر مبنی ہیں۔ ایئر چیف نے مشترکہ چیلنجوں کا سامنا کرنے کیلئے ایک مضبوط اسٹریٹیجک شراکت داری قائم کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کو چین کے شہر بیجنگ میں پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس ہیڈ کوارٹرز آمد پر چینی فضائیہ کے ایک چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ چینی فضائیہ کے کمانڈر نے پاک فضائیہ کے اہلکاروں کی پیشہ وارانہ مہارت کی تعریف کی اور پاک فضائیہ کی جانب سے خود انحصاری کے میدان میں کی گئی شاندار پیش رفت کو سراہا۔ ائیر چیف نے دونوں فضائی افواج کے مابین تعاون، اسٹریٹجک اتحاد اور تربیتی شعبے میں پہلے سے موجود دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔بعد ازاں ایئر چیف اور ایکوپمنٹ ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمینٹ کے سربراہ جنرل سو ژو چیانگ اور ڈائریکٹر جنرل بیورو آف ملٹری ایکوپمنٹ اینڈ ٹیکنیکل کوآپریشن (بومیٹک)، میجر جنرل فین جیانجن کے درمیان دو الگ الگ ملاقاتوں میں عسکری تعاون کو فروغ دینے اور تکنیکی صلاحیتوں کی منتقلی کے ساتھ ساتھ جدید عسکری آلات کی ترویج کے حوالے سے کئی اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دورہ چین کے دوران سربراہ پاک فضائیہ نے چینی دفاعی صنعت کے اہم عہدیداران سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین دفاعی الات کے حصول اور ٹیکنالوجی کے اشتراک پر خصوصی توجہ مرکوز رہی۔ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ائیر چیف نے کہا کہ پاک فضائیہ کی قیادت چین کے ساتھ انسانی وسائل اور ہوابازی کی صنعت میں موجودہ تعاون اور باہمی اشتراک کو مزید فروغ دینے کی خواہاں ہے تاکہ مشترکہ سیکیورٹی چیلنجز سے مل کر نمٹا جا سکے۔سربراہ پاک فضائیہ کا دورہ چین دونوں ممالک کے مابین مذاکرات اور فوجی تعاون کے ذریعے اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کے پختہ عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔