ارسلان افتخار کیس کی تحقیقات کیلئے مشترکہ ٹیم تشکیل دیدی،رینٹل پاور کیس میں راجہ پرویز اشرف سے تین گھنٹے پوچھ گچھ کی،انکوائری اب بھی جاری ہے۔ چیئرمین نیب ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری
اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ارسلان افتخار کیس کی تحقیقات کیلئے نیب نے ایف آئی اے اور پولیس کی مشترکہ ٹیم بنا دی ہے جس کی سربراہی ڈی جی مالیاتی جرائم کریں گے۔انہوں نے بتایاکہ ارسلان افتخار کے وکیل نے نیب کو نوٹس بھی بھیجا ہے جو دھمکی آمیز ہونے کے ساتھ ساتھ توہین عدالت کے زمرے میں بھی آتا ہے۔تحقیقاتی ٹیم لندن بھی جائے گی اوراس کارروائی میں وقت لگ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا ایشو کرپشن ہے اور پاکستان میں روزانہ چھ سے آٹھ ارب روپے کرپشن کی نذر ہورہے ہیں جبکہ لیگل سسٹم کی طرح ہمارا معاشرہ بھی کرپٹ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نیب نے اپنے قیام سے اب تک دو سو پینتیس ارب روپے کی وصولیاں کی ہیں۔ فصیح بخاری نے کہا کہ شریف برادران کیخلاف رحمان ملک کے ریفرنسز کا جائزہ لیا جارہا ہے،الیکشن سر پر ہیں، سیاسی مقدمات نہیں کھولے جائیں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اوگرا میں پچپن ارب کی کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر کارروائی جاری ہے، اس کیس میں سابق چیئرمین توقیر صادق کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوگئے ہیں جبکہ ممبر اوگرا منصورمظفر کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بننے سے قبل رینٹل پاور کیس میں راجہ پرویز اشرف سے تین گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی جبکہ انکوائری اب بھی جاری ہے اور ان کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔