سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس امیر ہانی مسلم کل اپنے عہدے سے ریٹائر ہو جائینگے۔
سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس امیر ہانی مسلم اپنے عہدے سے اکتیس مارچ کو ریٹائر ہو جائینگے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے وکالت کا پیشہ انیس سو اکاسی میں شروع کیا انیس سو تراسی میں ہائی کورٹ کے وکیل اور دوہزار میں سپریم کورٹ کے وکیل بنے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم انیس سوچورانوے میں اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل سندھ انیس سو پچانوے میں ترقی حاصل کرکے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ بنے۔ جسٹس امیرہانی مسلم چودہ فروری دوہزار کو سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم پاناما لیکس کیس سے متعلق سماعت میں سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ میں شامل تھے سپریم کورٹ میں بطور جج انہوں نے تاریخی اور اہم نوعیت کے فیصلے دیئے۔ سندھ سرکار کی بیوروکریسی میں من مانی پر متعدد مقدمات میں فیصلے دیئے۔ جسٹس امیر ہانی نے محمکہ پولیس میں آؤٹ آف ٹرن پروموشن کیس میں تاریخی فیصلہ تحریر کیا۔ سندھ پبلک سروس کمیشن میں من مانی بھرتیوں پر نوٹس لے کر سماعت کی اور فیصلہ کیا ۔اس کے علاوہ جسٹس امیر ہانی مسلم نے سندھ میں پانی کی عدم دستیابی اور صحت کے شعبے پر کمیشن تشکیل دیا تھا۔ احتساب بیورو میں غیر قانونی بھرتیوں پر از خود نوٹس ان کی ہدایت پر لیا گیا۔۔۔ انہوں نے ریٹائرمنٹ سے قبل نیب میں غیرقانونی بھرتیوں پر ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ دیا۔ فیصلے کے تحت نیب کے چار ڈی جی ڈی نوٹیفائی ہوئے۔