بدعنوان عناصر سے ہر قیمت پر لوٹی ہوئی قومی دولت وصول کی جائے گی،وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ جب تک پاکستان مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت عوام کی لوٹی ہوئی رقم واپس نہیں کرتی انہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔ سندھ کے صنعتی شہر گھوٹکی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حزب اختلاف کو چیلنج کو کیا کہ وہ جو مرضی چاہیں کریں تاہم قوم انہیں معاف نہیں کرے گی۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ٹرین مارچ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنی بدعنوانی کیلئے نہیں بلکہ منصفانہ انتخابات کے مطالبے کے حق میں احتجاجی دھرنا دیا تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ جب بھی حکومت احتساب کا آغاز کرتی ہے تو حزب اختلاف جمہوریت کو خطرے کا پروپیگنڈہ شروع کر دیتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جمہوریت کو نہیں بلکہ بدعنوانی کو خطرہ لاحق ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ دس برس کے دوران حکومت سندھ کو گیس کی رائیلٹی کی مد میں دوسو چونتیس ارب روپے ملے تاہم گھوٹکی کے عوام کی حالت زار میں کوئی بہتری نہیں آئی جہاں سے گیس کا ستر فیصد حاصل ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عوام پر خرچ کی جانے والی رقم جعلی بینک اکائونٹس میں جاتی رہی۔انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کی وجہ سے دس سال کے دوران ملک پرقرضے چھ ہزار ارب سے بڑھ کر تیس ہزار ارب ہوگئے۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان ایک وقت میں ایشیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا اور جنوبی کوریا نے پاکستان کا ترقی کا ماڈل اپنایا تاہم اب پاکستان قرضوں کے ریکارڈ بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک کو اب چھ ارب روپے روزانہ قرضوں پر سود کی مد میں ادا کرنا پڑتاہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک کا مالیاتی دارالحکومت کراچی ، گیس کے سب سے زیادہ ذخائر اور زخیر زمین رکھنے کی وجہ سے سندھ میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ صوبہ ہونا چاہیے تھا۔اس کے برعکس بدعنوانی کی وجہ سے اندرونی سندھ پاکستان کا پسماندہ ترین علاقہ ہے ۔وزیراعظم سندھ میں سیاسی مخالفین کو انتقام کانشانہ بنانے کیلئے پولیس کو استعمال نہ کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا ۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ وہ جماعتیں جو ماضی میں وفاق کی علامت تھیں اب پنجاب، خیبرپختونخوا ، بلوچستان اورکراچی سے ختم ہورہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اب صرف پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیوایم کراچی کی نمائندگی کررہی ہیں پاکستان پیپلزپارٹی اب صرف اندرون سندھ تک محدود ہوگئی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی 2008ء سے 2018ء تک سندھ میں برسراقتدار رہی ہے مگر لوگوں کے معیار زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی جو نئی راہ تلاش کرنے کیلئے عوام کی جانب سے سوچ میں تبدیلی کا تقاضا کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے نیا پاکستان بنانے کیلئے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔
تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا سے آغاز کرکے مسلم لیگ نون کے تیس سالہ دور حکمرانی کا خاتمہ کرتے ہوئے پنجاب میں اپنی راہ بنائی اور تمام تجزیہ کاروں کے خیالات کو غلط ثابت کردیا ۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف نے بدین اور لاڑکانہ سمیت پیپلزپارٹی کے مضبوط گڑھ میں بھی اسے شکست دی ہے ۔
گرنیڈ ڈیموکرٹیک الائنس کی قیادت سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ فیصلے کرنے اورمشترکہ حکمت عملی تیارکرنے کا وقت ہے کیونکہ پیپلزپارٹی کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے وہ آئندہ انتخابات میں سندھ میں ایک بڑی سیاسی تبدیلی دیکھ رہے ہیں ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان تحریک انصاف اور اس کی اتحادی جماعتیں سندھ میں نئی حکومت تشکیل دیںگی۔
دریں اثنا تحریک انصاف سندھ کی اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں نے گھوٹکی میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران سندھ کی مجموعی صورتحال اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کیے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ بدعنوان عناصر کو بے نقاب کرنا تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ مشن ہے۔انہوں نے عوامی نمائندوں پر زورد یا کہ وہ عوام کے مسائل کے حل میں اہم کردارادا کریں۔