او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت
اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے رابطہ گروپ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ او آئی سی سیکریٹری جنرل کی سربراہی میں کشمیر سے متعلق کنٹیکٹ گروپ کا اجلاس جدہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ترکی کے وزیر خارجہ اور آذربائیجان کے ڈپٹی وزیر خارجہ نے شرکت کی۔ سعودی عرب اور نائجر کے سنیئر نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔کنٹیکٹ گروپ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اور بھارت سے فوری مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیریوں پربھارتی مظالم کے متعلق تحقیقاتی کمیشن بنائے جب کہ او آئی سی رابطہ گروپ کشمیرکی مسلسل بگڑتی سنگین صورتحال کا جائزہ لے۔وزیرخارجہ نے اوآئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں کشمیروفلسطین کی صورتحال پراظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرسمیت ہرجگہ اقلیتوں پرمظالم کررہا ہے، کشمیریوں کا حق خودارادیت بزوربازو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے، مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی سنگین ہے اورسینیئرکشمیری قیادت مسلسل قید اورنظربندیوں کا نشانہ بن رہی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قابض بھارتی فوج کے جودل میں آئے کرنے میں آزاد ہے، مقبوضہ کشمیرکی صورتحال مسلسل ابتری کی طرف گامزن ہے اسلیے اقوام متحدہ کشمیریوں پربھارتی مظالم کے متعلق تحقیقاتی کمیشن بنائے جب کہ رابطہ گروپ کشمیرکی مسلسل بگڑتی سنگین صورتحال کا جائزہ لے۔شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیرکا پرامن حل چاہتا ہے، فلسطینی مسلسل اسرائیلی ظلم وجبرکا شکاربن رہے ہیں، پاکستان فلسطین کی صورتحال پرخاموش نہیں رہے گا، فلسطینیوں پرمظالم کی پرزورمذمت کرتے ہیں، پاکستان فلسطینیوں کے ساتھ اورآزاد فلسطینی ریاست چاہتا ہے جب کہ دنیا فلسطین کو1967 سے قبل کی سرحد کے ساتھ تسلیم کرے۔شاہ محمود قریشی نے جموں وکشمیر پر رابطہ گروپ کا اہم اجلاس بلانے پرسیکریٹری جنرل اوآئی سی کا شکریہ بھی ادا کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ شرکا کی بھرپور حمایت مظلوموں کے لئے باعث راحت اورتقویت ہے، پلوامہ واقعے کے بعد انتہا پسند ہندووں کی جانب سے کشمیریوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے جب کہ 2018 بھارتی ریاستی دہشت گردی کے لحاظ سے بدترین ثابت ہوا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دواین جی اوزنے اپنی رپورٹ میں ریاستی دہشت گردی کی بھیانک تفصیلات بیان کیں، جموں وکشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پردیرینہ ترین تصفیہ طلب مسئلہ ہے، اوآئی سی رابطہ گروپ دوٹوک اندازمیں حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کرے جب کہ گروپ حقائق معلوم کرنے والے مشن کو بھجوانے کا مطالبہ دہرائے۔ قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جدہ میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران امت مسلمہ کو درپیش چیلنج اور ان سے نمٹنے پر بات چیت ہوئی۔ دوران ملاقات اس بات پر بھی اتفاق رائے کیا گیا کہ او آئی سی کو مشرق وسطی میں قیام امن اور دیگر اسلامی ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کے فروغ کے لئے اپنے اثر رسوخ کو استعمال کرنا چاہیے۔