ٹرانسپورٹرز کا یکم جون سے کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کا اعلان
صدر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد ارشاد بخاری نے یکم جون سے کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کا اعلان کر دیا۔ صدر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد ارشاد بخاری کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز مالی پریشانی کا شکار ہیں،حکومت نے تاجروں کو کاروبار کرنےکی اجازت دی ہے جبکہ ٹرانسپورٹرز نے حکومت سندھ کے قوانین پر من و عن عمل کیا،یکم جون سے کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کا اعلان کرتے ہیں۔ صدر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد ارشاد بخاری کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں 18 مارچ سے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا،وزیر اعلیٰ کے حکم پر ہم نے بھی گاڑیاں کھڑی کر دیں ،تاجروں کو دکانیں کھولنے کی اجازت ملی تو ہم نے بھی وزیر ٹرانسپورٹ سے ملاقات کی،بسوں پر کام کرنے والے دھاڑی پر کام کرتے ہیں،اگر گاڑیاں بند کرنا ضروری ہیں تو ٹرانسپورٹر کو بھی ریلیف دیں،سعید غنی نے کہا کہ آپ ایس او بنائیں،ہم نے کہا کہ گاڑیاں سیٹ بائی سیٹ چلائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری صورت حال بہت خراب ہے،تاجروں کو اجازت دی وہاں ایس او پیز کا جو حال ہوا سب نے دیکھا،شہر میں چنگچی رکشہ چل رہے ہیں جو دس دس افراد کو بٹھایا جا رہا ہے، پاکستان میں تمام شعبے چل رہے ہیں بند ہے تو صرف کراچی میں ٹرانسپورٹ بند ہے،ہماری حکومت سے کوئی چپقلش نہیں ہے،وفاقی اور صوبائی حکومتیں کل کیا فیصلہ کرتے ہیں ہم دیکھ رہے ہیں،ہم نے آج فیصلہ کیا ہے یکم جون کو گاڑیاں سڑکوں پر لائیں گے،حکومت نے ہماری بھوک کا خیال نہیں کیا،ہم اپنے بچوں کو سسکتا نہیں دیکھ سکتے،وزیر اعلیٰ اور وزراء غصہ نہ کریں ہم مجبوراً یہ فیصلہ کریں گے،پیر سے ہم سیٹ بائی سیٹ گاڑیاں چلائیں گے،ڈرائیور، کنڈیکٹر، ماسک،دستانے اور سینیٹائزر استعمال کریں گے،جو ٹرانسپورٹر اس پر عمل نہیں کریں گے ان سے ہمارا تعلق نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے کئی دفعہ یقین دہانی کرائی مگر ٹرانسپورٹ نہیں چلانے دی،ٹرانسپورٹر سے کہا ہے کہ پولیس اگر پکڑے تو گرفتاری دے دیں،اگر گاڑیاں نہیں چلنے دی تو دھرنے دیں گے۔