اسلام آباد میں تاریخ کے پہلے بلدیاتی انتخابات کیلئے میدان سج گیا پولنگ کا عمل جاری
اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل صبح ساڑھے سات بجے شروع ہوگیا۔یونین کونسل ایک کے وارڈ نمبر دو اور تین میں بیلٹ پیپر تبدیل ہوگئے۔ یونین کونسل سید پور سے ایک امیدوار کے بیلٹ پیپر تلہاڑ چلے گئے۔ وقت نیوز پر خبر نشر ہونے پر بیلٹ پیپرپولنگ اسٹیشن پر پہنچا دیئے گئے تاہم پولنگ اسٹیشن پر پولنگ دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوئی۔ یونین کونسل چراہ میں خواتین پولنگ سٹیشن پر سامان پورا نہ ہونے کی خبر وقت نیوز پر نشر ہوتے ہی عملے کی دوڑیں لگ گئیں۔ پولنگ اسٹیشن پر بیلٹ پیپرز پہنچا دیے گئے۔ سرکاری ملازمین کو چھٹی نہ ہونے کے باعث کچھ یونین کونسلز میں ٹرن آوٹ کم دکھائی دے رہا ہے۔ یوسی انیس میں پولنگ عملے کو فراہم کئے گئے اسٹمپ پیڈ خشک نکلے ۔ عملہ پانی لگا کر اسٹمپ پیڈ استعمال کرتا رہا۔ میڈیا پرخبر سامنے آنے پر الیکشن کمیشن نےنئے انک پیڈ بجھوادیئے۔ پولیس نے جی سیون میں یوسی تیس کے پولنگ سٹیشن نمبر پانچ کے باہر انتخابی کیمپ اکھاڑ دئیے۔ انتخابی کیمپ پولنگ سٹیشن کے قریب ہونے پر اکھاڑے گئے۔ کچھ جگہوں پر خواتین کے پولنگ سٹیشن پر خواتین پولیس اہلکار تعینات نہیں کی جا سکیں جس سے خواتین کو مشکلات کا سامنا رہا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے مانیٹرنگ روم کے ذریعے بلدیاتی انتخابات کی مانیٹرنگ جاری ہے۔ مانیٹرنگ روم کو ابھی تک سنجیدہ نوعیت کی شکایت موصول نہیں ہوئیں ہیں۔ یوسی دو کے وارڈ چار میں پولنگ ایجنٹس کا مسئلہ درپیش رہا۔ امیدوار من پسند لوگوں کو اندر بھجوانے پر بضد جبکہ پریذائیڈنگ آفیسر انکار کرتے رہے۔
وفاقی دارالحکومت میں پہلے بلدیاتی انتخابات کیلئے ووٹنگ جاری ہے،بتیس دیہی اوراٹھارہ شہری یونین کونسلز پر دو ہزار تین سو چھیانوے امیدوارمدمقابل ہیں ، پولنگ عمل کی نگرانی اور شکایات سننےکیلئےمانیٹرنگ روم قائم کردیا گیا
وفاقی دارالحکومت کی 50 یونین کونسلوں میں 550 نشستوں پر 2 ہزار396 امیدواروں میں مقابلہ ہے ،،،چیئرمین کے لئے 255 ، جنرل نشستوں پر ایک ہزار 210 ، خواتین کی نشستوں پر 351، کسان اور مزدوروں کی نشستوں پر 248، نوجوانوں کی نشستوں پر 230 جب کہ اقلیتی نشستوں پر102 امید وار مدمقابل ہیں، جن کا انتخاب 6 لاکھ 80 ہزار612 رجسٹرڈ ووٹرزبراہ راست کررہے ہیں، رجسٹرڈ ووٹرزمیں 3 لاکھ 67 ہزار 960 مرد اور 3 لاکھ 12 ہزار652 خواتین ہیں،،،بلدیاتی انتخابات میں ہرووٹر6 ووٹ کاسٹ کررہا ہے،،چیئرمین، وائس چیئرمین کےلیےہلکا سبز، جنرل کونسلر کے لیے سفید اور خواتین کونسلرکے لیے گلابی رنگ کا بیلٹ پیپرہے جب کہ مزدور،کسان کےلیےخاکی، نوجوان کونسلرکےلیےہلکا سرمئی اورغیرمسلم کےلیے زرد رنگ بیلٹ پیپراستعمال کیا جارہا ہے، ووٹ ڈالنے کے لیے اصل قومی شناختی کارڈ ساتھ لانا ضروری ہے تاہم زائد المیعاد شناختی کارڈ پرووٹ ڈالنے کی اجازت ہے۔،مونپریذائیڈنگ افسروں کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دے دیے گئےہیں جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر موقع پر سزا سنا سکتےہیں۔