فرانس میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق عالمی کانفرنس کا آغاز ہوگیا
فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں اقوام متحدہ کی جانب سے منعقد کی جانیوالی ماحولیاتی تبدیلیوں پر بارہ روزہ عالمی کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے، وزیراعظم نوازشریف سمیت، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون، امریکی صدر باراک اوباما، چینی صدر شی جن پنگ، کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈیو اور دیگر ممالک کے سربراہان کانفرنس میں شرکت کیلئے پہنچے تو فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے انہیں خوش آمدید کہا، کانفرنس کے دوران گرین ہاؤسز سے گیسز کے اخراج کو کم کرنے اور عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو محدود کرنے پر غور کیا جائے گا،عالمی ماحولیاتی کانفرنس گیارہ دسمبر تک جاری رہے گی کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر پیرس سمیت فرانس بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں،،کانفرنس کے مقام پر پولیس کے اضافی دستوں سمیت ڈھائی ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔۔
عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پر پیرس میں ایفل ٹاورکونیلی اور سبز روشنیوں میں نہلادیا گیا،،دوسری جانب کانفرنس کےخلاف دنیاکےکئی ممالک میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے،، پیرس میں دو سو سے زیادہ مظاہرین کو گرفتارکرلیا گیا ہے
فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ایفل ٹاورکوعالمی ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پرامیدکی خوبصورت نیلے اور سبزرنگ کی روشنیوں سے سجایا گیا ،،ایفل ٹاورکوروشنیوں کے ذریعے سجانے کے لیے تھری ڈی میپنگ ٹیکنیک کا استعمال کیاگیا ہے،،دوسری جانب دنیا کےمختلف ممالک سمیت پیرس میں بھی عالمی ماحولیاتی کانفرنس کےخلاف مظاہرے جاری ہیں،،پیرس میں ہونے والے ان مظاہروں میں ہزاروں مظاہرین کومنتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھی چارج بھی استعمال کیا گیا،، جبکہ اس دوران دو سوسے زائد افرادکوگرفتارکیا گیا ہے،،