سمندر پار پاکستانیوں کی جائیداد کے تحفظ کے لیے قانون بنائیں گے ,صحت کے نظام میں سرکاری اسپتالوں کو ٹھیک کر رہے ہیں: وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز کو پاکستان میں تحفظ کیلیے ایک قانون لارہےہیں اور سمندر پار پاکستانیوں کی جائیداد کے تحفظ کے لیے قانون بنائیں گے جب کہ ایک لیگل ایڈ اتھارٹی بنارہے ہیں جو غریبوں کو انصاف کی فراہمی کیلیے کام کرے گی، اسی طرح بیواؤں کو انصاف کی جلد فراہمی کیلیے بھی اصلاحات لے کر آرہے ہیں اس ضمن میں بیواؤں کے لیے ایک خاص پرویژن لاء بنایا جائے گا اور کیس کا فیصلہ کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ سال کا عرصہ دیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صحت کے نظام میں سرکاری اسپتالوں کو ٹھیک کر رہے ہیں، اسپتالوں میں دو معیار ہیں، سرکاری اور نجی، اگر پیسہ ہے تو اچھا علاج کرالیں ورنہ ہمارا نظام ایسا ہے جس میں گورنمنٹ سیکٹر پرائیوٹ سے مقابلہ نہیں کر سکتا۔ غریب گھرانے کا بجٹ ایک بیماری میں تباہ ہو جاتا ہے، اس لیے لوگوں نے اس صحت کارڈ کو بہت پسند کیا، 5 لاکھ سے زائد صحت کارڈ جاری کیے، یہ ان کے لیے برے وقت کا انشورنس ہے، سب غریب گھرانوں کو ملک بھر میں صحت کارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ملک میں تین تعلیمی نظام بنائے ہوئے ہیں، ایک چھوٹے طبقے کے لیے انگلش میڈیم اسکول بنا دیئے، ہم نے تعلیمی نظام میں تفریق سے لوگوں کو آگے آنے کا موقع نہیں دیا، کوشش ہے یکساں تعلیمی نظام لے کر آئیں تاکہ غریب کے بچے پڑھ کر اوپر آئیں، غریبوں کے بچوں کو اسکول لانے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔