گوجرخان ۔تہرے قتل وخود کشی کی لرزہ خیز وارداتیں
تہرے قتل وخود کشی کی لرزہ خیز وارداتیں ،لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج چوہدری محمود اختر مندرہ چکوال روڈ پر فائرنگ سے قتل ،بھتیجی زخمی جبکہ دوسرے وقوعہ میں نوجوان نے ایک دوشیزہ اسماء کوسر راہ فائر کر کے قتل کرنے کے بعد خود کشی کر لی۔تفصیلات کے مطابق خود کشی کرنیوالے نوجوان کا والد عمرہ پر گیا ہو اہے اوردوشیزہ کی اگلے ہفتے شادی ہونا تھی،تینوں نعشیں پوسٹمارٹم کی غرض سے تحصیل ہیڈ کوارٹرزہسپتال لائی گئیں، پولیس کے شعبہ HIUکی ٹیم فرانزک لیبارٹری کے ساتھ معمول کی کاروائیوں میں مصروف تھی .اطلاعات کے مطابق سابق جج کی ہلاکت خیزی کی واردات مندرہ چکوال روڈ پراس وقت رونما ء ہوئی جب وہ ایک جنازہ میں شرکت کے بعد کار پرواپس جارہے تھے کہ انکی کار پر اچانک فائرنگ سے کر کے بیدردی سے موت کے گھاٹ اتاردیا گیا۔بھتیجی زخمی ہو گئیں جسے راولپنڈی کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا.دوشیزہ کاقتل اور خود کشی کی واردات صندل روڈ پر پیش آئی جہاں 18سالہ بلال نے اپنی پسند کی ہم عمردوشیزہ اسماء کواسکی شادی سے ایک ہفتہ قبل گلی سے گذرتے ہوئے روکا اور کچھ کہتے ہوئے فائرنگ سے اسے موت کی وادی میں دھکیلنے کے ساتھ ہی جائے وقوعہ پرخود کشی کر لی،گلی میں پڑی دونوں نعشیں پولیس نے تحصیل ہیڈ کورٹرز ہسپتال منتقل کر دیں جہاں ر ات گئے تک پوسٹمارٹم جاری تھا .