امریکی دھمکیوں کے بعد اسلام آباد میں ہونے والی اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا
امریکہ کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی دھمکیوں اور بیانات پر غور کے لیے وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔ وزیراطلاعات فردوس عاشق اعوان نے مشترکہ اعلامیے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا جبکہ کسی قسم کی بیرونی جارحیت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اعلامیے کے مطابق امریکی دھمکیوں کے بعد عالمی سطح پر رائے عامہ ہموار کرنے کےلیے دوست ممالک میں سفارتی وفود بھیجے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں آزاد خارجہ پالیسی تشکیل دینے پر زور دیا گیا اور کہا گیا کہ پاکستان علاقائی و عالمی امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے کو پارلیمنٹ میں لاکر اسے منظور کرنے کا وقت بھی طے کرنے پر زور دیا گیا ۔ اعلامیے کے مطابق سیاسی ومذہبی جماعتوں نے امریکی الزامات مسترد کردیے ۔ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ اچھے اوربرابری کی بنیادپرتعلقات رکھناچاہتاہے پاکستان کوآگے بڑھنے کے لیے امداد نہیں تجارت کاسہارالیناچاہیے مشترکہ اعلامیے پرعمل درآمد کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی جس میں بڑی سیاسی جماعتوں کے ایک ایک نمائندے کوشامل کیاجائیگا، کمیٹی ماہانہ بنیادوں پرقرارداد کاجائزہ لے گی، مشترکہ اعلامیے کو حتمی شکل دینے کے بعد اس کی کاپیاں شرکا میں تقسیم کی گئیں جبکہ مولانا فضل الرحمن کے اے پی سی سے جلدی چلے جانے کے باعث ایک کاپی ان کی رہائش گاہ پر بھیجی گئی۔ ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ مشترکہ اعلامیے اتفاق رائے سے منظورکیاگیا، وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت کل جماعتی کانفرنس تقریباساڑھے نوگھنٹے تک جاری رہی مسلم لیگ نون کے صدر محمد نوازشریف ،مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن ، اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی ، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی سمیت متعدد سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے ۔ اے پی سی میں آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی ۔،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل شجاع پاشا نےبھی شرکت کی ۔ کانفرنس کے شرکاء کو وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور ڈی جی آئی ایس آئی شجاع پاشا نے بریفنگ دی۔ واضح رہے کہ کانفرنس کی کارروائی کو وزیر اعظم کی تقریر کے بعد ان کیمرہ کردیا گیا تھا۔
Cue In:Cue Out: