افغان فضائی حدود کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی, ڈرون حملے کرنیوالے نتائج کے ذمہ دار خود ہوں گے: ذبیح اللہ مجاہد
افغانستان میں طالبان حکومت نے امریکہ سمیت تمام غیر ملکی طاقتوں کو متنبہ کیا ہے کہ کسی بھی ملک کی طرف سے افغان فضائی حدود کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔اور ڈرون حملے کرنیوالے نتائج کے ذمہ دار خود ہوں گے۔نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کا احترام ہر ایک پر لازم ہے کسی کو دخل اندازی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
ادھر طالبان حکومت کے بعد افغان عوام کی جانب سے بھی مغربی طاقتوں سےیہ مطالبہ زور پکڑتا جا رہاہے کہ وہ امداد کے چنگل میں پھنسانے کی بجائے بیرون ملک ان کے منجمد اچاثے بحال کریں۔دارالحکومت کابل میں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتےہوئے خواتین اساتذہ اورہیلتھ ورکرز نےکہا کہ افغانستان کے اربوں ڈالر کے اثاثے مغربی ملکوں کے منجمد کررکھےہیں۔ امریکا ،ا س کے اتحادی، عالمی بنک اور دوسرے ادارےافغانستان کی دولت امارت اسلامی کے حوالے کرے تاکہ تنخواہوں کی ادائیگی ممکن ہو سکے۔افغانستان کی پناہ گزینوں کی وزارت نے اندرون ملک بے گھر ہونے والے ہرخاندان کودس ہزار افغانی ،خوراک اور ایندھن فراہم کرنے کا اعلان کیا ہےتاکہ وہ واپس اپنے گھروں میں جاکر دوبارہ آباد ہوسکیں ۔شمالی صوبے بدخشاں میں حکام نے قیمتی پتھر لوپازکی بھاری کھیپ سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا کر تین مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔تین ٹن لوپاز کی عالمی منڈی میں قیمت کروڑوں ڈالر بتائی جاتی ہے۔