سپریم کورٹ میں مردم شماری از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی

سپریم کورٹ میں مردم شماری از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو آگاہ کیا کہ مردم شماری کی ساکھ کیلئے فوج کی شمولیت ضروری ہے۔ جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ کیا حکومت کی اپنی کوئی ساکھ نہیں۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ مردم شماری حساس معاملہ ہے۔ جسٹس قاضی عیسیٰ فائز نے برہمی کا اظہار کیا۔ انکا کہنا تھا کہ حکومت ہر معاملے کو حساس کہہ کر ٹال دیتی ہے۔ مردم شماری کرانی ہے جنگ نہیں لڑنی۔ ایسے حالات میں دوہزار اٹھارہ کے الیکشن ہوتے نظر نہیں آ رہے۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ لاہور اور بڑے شہروں میں فوج کی سیکیورٹی کیوں ضروری ہے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ معاملے پر اعلی حکام سے بات کروں گا۔ کیس کی سماعت ستمبر کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔