ایان علی کا کہنا ہے کہ کسی کا قتل نہیں کرایا۔ جھوٹے مقدمے کا شکار ہوں
راولپنڈی کی کسٹم عدالت کے جج رانا آفتاب احمد نے ماڈل ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کیس میں حاضری سے استثنی کی درخواست پر سماعت کی۔ ایان علی کیجانب خرم لطیف کھوسہ اور کسٹم کے پراسیکیوٹر آمین فیروزعدالت میں پیش ہوئے۔ خرم لطیف کھوسہ بحث کے دوران کسٹم پراسیکیوٹر کے بولنے پر ناراض نظر آئے۔ انکا کہنا تھا کہ پہلے پراسیکیوٹر کسٹم بات کرلیں میں بیھٹھ جاتا ہوں۔ عدالت نے وکلا پر ناراضگی کا اظہارکیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی یہ بات اخلاقیات کے خلاف ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد کسٹم حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت بیس ستمبر تک ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ایان علی کا کہنا تھا کہ ہمیشہ قانون اور عدالت کا احترام کیا۔ کسی کو قتل نہیں کروایا،خود جھوٹے مقدمہ کا شکار ہوں۔ کسٹم انسپکٹر اعجاز چوہدری کے متعلق اپنا تحریری بیان وارث خان پولیس کو بجھوا دیا ہے۔ میڈیا سے بات کی تو پروپیگنڈہ شروع ہوجائےگا۔