پاکستان کا سب سے بڑا شہر بارش سے ڈوب گیا,کوئی انتظامات نہ کیےجاسکے, پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا
یہ مناظر ایٹمی پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے ہیں۔۔ تاحد نگاہ ہر طرف پانی نظر آ رہا ہے۔۔ شہر دو دنوں سے بارش کی لپیٹ میں ہے لیکن ایسا بھی نہیں کہ مسلسل بارش ہو رہی ہے۔۔ ابھی تک زیادہ سے زیادہ ایک سو پچیس ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہیں۔۔ لیکن صورتحال سے ایسا لگتا ہے کہ پانی کے نکاس کا کوئی راستہ ہی نہیں ہے,شہر کے نشیبی علاقے ہی نہیں۔۔اہم شاہراہوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہے۔۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم ہے, پانی گھروں میں داخل ہو چکا ہے۔۔ سٹیڈیم روڈ، ملیر، نرسری، شارع فیصل، محمود آباد، صدر ، ائیرپورٹ ، فیصل بیس ، گلشن حدید، گلستان جوہر سمیت متعدد علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا۔۔ ناگن چورنگی سے پاور ہاؤس چورنگی تک 2 کلومیٹر علاقہ سیلاب کا منظر پیش کرتا رہا۔۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت صورتحال سے نمٹ رہے ہیں۔۔ لیکن مسائل ہیں کہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے, رین ایمرجنسی کے باوجود انتظامیہ کہیں نظر نہیں آ رہی۔۔ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ ایک دوسرے کو ناقص انتظامات پر مورد الزام ٹھہرا رہی ہیں۔۔ وسائل کی کمی کا رونا رویا جا رہا ہے۔۔ ناقص سیورج سسٹم کی بھی اس وقت نشاندہی ہوئی جب شہر وینس کا منظر پیش کر رہا ہے۔ لیکن الزامات اور وسائل کی کمی کا خمیازہ صرف عوام بھگت رہے ہیں, رہی سہی کسر کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ نے پوری کر دی ہے۔۔ شہر کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں۔۔ جبکہ واٹر بورڈ کو بھی بہانہ مل گیا ہے کہ وہ شہر میں پوری صلاحیت کے مطابق پانی سپلائی کرنے سے محروم ہے