ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کو ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی ۔
پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے آج دفتر خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ذرائع کے مطابق دونوں راہنماوں کی ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر تفصیلی مزاکرات کا دور ہوا۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق مہمان وزیر خارجہ نے ایرانی قیادت اور عوام کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی حالیہ انتخابات میں کامیابی اور شاہ محمود قریشی کی بطور وزیر خارجہ تقرری پر تہنیت پیش کی۔جواد ظریف گذشتہ روز دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک ایران مظبوط باہمی تعلقات میں مزید بہتری کی اہمیت پر زور دیا۔ فریقین نے تمام شعبوں میں باہمی تعلقات کے فروغ کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ امریکہ کی جانب سے ایران کے ساتھ پی فائو پلس ون ایٹمی معاہدے سے یکطرفہ انخلاء اور افغانستان کی صورتحال سمیت مختلف علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ کےمطابق ملاقات میں باہمی سیاسی مزاکرات اور مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس کے جلد انعقاد جبکہ معیشت تجارت ثقافت اور عوامی رابطوں کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان ایران کے سپریم راہنماء آیت اللہ خامنہٰ ئی کی جانب سے کشمیری عوام کی جدوجہد کی پرزور حمایت کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ایٹمی معاہدہ پر فریقین اس کی روح کے مطابق عمل کریں گے تاہم پاکستان ضرورت کی اس گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام پر آئی اے ای اے کی ہدایات پر مکمل عمل پیرا ہے ۔ایرانی وزیر خارجہ نے حکومت پاکستان کو گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر بھرپور مؤقف اپنانے اور اس سلسلے میں ملنے والی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کو اسلام مخالف قوتوں کے مذموم مقاصد ناکام بنانے کے لئے متحد ہونے کی ضرورت ہے