لیاری کے ٹاپ گینگسٹرکا دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات, پیپلز پارٹی کے سینئر رہنمائوں نے زمینوں پر قبضے ، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم کیلئے استعمال کیا, عزیر بلوچ
کراچی سے گرفتار لیاری گینگ وار کے سرغنہ اور بدنام زمانہ گینگسٹر عزیر جان بلوچ نے دوران گرفتاری مزید انکشافات کردیئے، عزیر بلوچ نے سیاسی جماعتوں اور حکومتی شخصیات سے روابط کا اعتراف کرلیا ، عزیر بلوچ نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کی اہم شخصیت نے جیل میں گینگسٹرز کا سربراہ مقرر کیا اور لیاری کا سردار بنانے کی یقین دہانی بھی کرائی تھی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ عزیر بلوچ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پیپلز پارٹی کے سرکردہ رہنمائوں نے زمینوں پر قبضے ، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم کے لیے استعمال کیا ۔ عزیر بلوچ نے پیپلز پارٹی کے رہنما خالد شہنشاہ ، گینگسٹر ارشد پپو ، سٹیل ملز کے سابق چئیرمین سجاد حسین شاہ سمیت سینکڑوں قتل کے حوالے سے انکشافات کیے، نثار مورائی ، قادر پٹیل بھی فشریز میں ملازمین کو ڈرانے دھمکانے بھتہ وصولی کے لیے استعمال کرتے تھے، عزیز بلوچ نے بعض کرپٹ رہنمائوں کو بیرون ملک فرار کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے.عزیر بلوچ نے بتایا کہ ہر ماہ 10 کروڑ روپے لیاری گینگ وار کے نام سے بھتہ وصول کیا جاتا تھا، فشریز سے بھی باقاعدگی سے بھتہ طلب کیا جاتا تھا ، اولڈ ایریا میں بھتہ جمع کرنے کے لئے دہشت گردی کرکے خوف و ہراس پھیلایا جاتا تھا ۔ عزیر بلوچ نے اعتراف کیا کہ لیاری سے الیکشن لڑنے کی دھمکی دے کر من پسند افراد کو ٹکٹ بھی دلوائے