پی ایس ایل فائنل کے کامیاب انعقاد سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہوگی۔ نجم سیٹھی
پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے امید ظاہر کی ہے کہ پانچ مارچ کو لاہور میں لیگ کے فائنل کے کامیابی کے ساتھ انعقاد کے بعد یقینی طور پر اس سال ایک سے دو غیر ملکی ٹیمیں پاکستان کا دورہ ضرور کریں گی۔حکومت نے سیکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جو انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔جائلز کلارک سیکیورٹی انتظامات سے مطمئن ہو کر وطن واپس لوٹے ہیں۔ آئی سی سی ٹاسک فورس کے سربراہ جائلز کلارک نے سیکیورٹی انتظامات سے مطمئن ہو کر وطن واپس لوٹے ہیں اور انہوں نے پاکستان سپر لیگ کو ملکی اثاثہ قراردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے پی سی ایل کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جو پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی اور غیر ملکی ٹیموں کو دورہ پاکستان کیلئے رضامند کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پانچ مارچ کو پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں منعقد کرا کر ہم دنیا پر یہ ثابت کرنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال قابل اطمینان ہے۔چیئرمین پی ایس ایل کے مطابق پاکستان پر آئی سی سی کی ٹاسک فورس کے سربراہ جائلز کلارک نے حال ہی میں لاہور کا دورہ کیا اور سیکیورٹی انتظامات سے مطمئن ہو کر وطن واپس لوٹے۔انہوں نے پاکستان سپر لیگ کو ملکی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کو قومی مفاد میں اس کی حفاظت کرنی چاہیے، لیگ سے چند نئے اور باصلاحیت کھلاڑی ابھر کر سامنے آئے اور قومی ٹیم میں بھی جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں اسپانسرز کی کوئی کمی نہیں جو اس صورتحال سے بالکل مختلف اور اچھی ہے جب ہم نے گزشتہ سال پی ایس ایل کا اجرا کیا تھا۔نجم سیٹھی نے انکشاف کیا کہ کھلاڑیوں کا دوسرا ڈرافٹ پی ایس ایل کے درمیان ہو گا جہاں انہیں یہ آپشن دیا جائے گا کہ وہ لاہور میں فائنل کھیلیں یا پھر اس سے دستبردار ہو جائیں۔انہوں نے واضح کیا کہ پی ایس ایل منتظمین اس عمل میں فیکا کو بھی شامل کرنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں اور ان کی سیکیورٹی ایجنسی کو یقین دلا سکیں کہ پاکستان میں سیکیورٹی انتظامات قابل اطمینان ہیں۔یاد رہے کہ فیکا نے پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کھلاڑیوں کو فائنل کھیلنے کیلئے لاہور نہ جانے کا مشورہ دیا تھا۔