سندھ کے بجٹ کا 85 فیصد کراچی دیتا ہے,میئر کراچی وسیم اختر
کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہناتھا کہ جن لوگوں نے ملک میں دو سے تین مرتبہ حکومتیں کی ہیں, انہوں نے کراچی کے بارے میں میٹرو سروس کا ایک بار بھی نہیں سوچا , انکا کہناتھا کہ قیام پاکستان سے آج تک ناانصافیاں ہوئی ہیں، وسیم اختر کا کہناتھا کہ شہرمیں عملی طورپرکام مشرف کےعلاوہ کسی نےنہیں کیا ,کراچی شہرسب کو روٹی دیتاہے،اس شہرمیں کوئی بھوکانہیں سوتا, وسیم اختر کا کہناتھا کہ کراچی ایک اے ٹی ایم مشین بن گئی اگر کسی نے مرہم رکھا تو وہ مشرف کا دور تھا ۔ہر دور میں کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک ہوا ہے, ان کا کہناتھا کہ این ایف سی ایوارڈ میں کراچی کو اسکو جائز حق نہیں ملا ۔کراچی کے مسائل حل کرنے پر کسی کی توجہ نہیں, وسیم اختر کا کہناتھا کہ کراچی میں ڈی سینیٹیشن پلانٹ ہونے چاہئیں ہمیں سیاست سے بالا تر ہوکر کراچی کا سوچنا ہوگا, وسیم اختر کا کہناتھا کہ اگر کسی کو میری شکل پسند نہیں تو کوئی مجھے یقین دلائے کہ کراچی کے مسائل حل کردیے جائیں گے تو میں سیٹ چھوڑنے کو تیار ہوں