اپوزیشن لیڈر ڈرامہ بازیاں بند کریں,شریف اور زرداری خاندان ڈیل نہ ہونے پر ڈھیل کی طرف جا رہے:شیخ رشید

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شریف اور زرداری خاندان ڈیل نہ ہونے پر ڈھیل کی طرف جا رہے ہیں۔ وزیر اور چور ایک جگہ ہی رہ رہے ہیں، عوام کو یقین ہے کہ عمران خان کرپٹ لوگوں کی نسل کشی کرے گااپوزیشن لیڈر ڈرامہ بازیاں بند کریں، شیخ رشید کا پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کا ممبر بننے سے ان کی جان جاتی ہے، میرے تجربے سے یہ خائف ہیں، چور مچائے شور کی فلم لگائی ہوئی ہے، ایم ایل ون اور نالہ لئی ایکسپریس وے میرا مشن ہے، اس کی تکمیل کر کے پنڈی کے عوام کا شکریہ ادا کروں گا، کمپلینٹ سیل اسلام آباد میں منتقل کر دیا ہے، تھل ایکسپریس دس سے بارہ تاریخ کے درمیان چلائیں گے جبکہ دو وی آئی پی ٹرین جناح اور سرسید اسی ماہ راولپنڈی سے کراچی کے لئے شروع کریں گے۔ آج کے بعد ہفتے میں ایک دن لاہور اور ایک دن کراچی بیٹھوں گا۔ کراچی سرکلر ریلوے پر سندھ حکومت کی مدد کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریلوے شکایات سیل اسلام آباد منتقل کر دیا ہے عوام فون اور ایل میل کے ذریعے اپنی شکایات بھیج سکتے ہیں۔ تھل ایکسپریس کو 10 سے 12 فروری تک شروع کر دیں گے۔ دو مہنگی ترین وی آئی پی ٹرینیں چلانے جا رہے ہیں جس میں جناح اور سرسید احمد خان ایکسپریس وے شامل ہے جو راولپنڈی سے کراچی جائے گی، اس کے ساتھ ریلوے کے بعض محکموں کو ایک دوسرے میں ضم کر رہے ہیں۔ ہم نے فیول کی بچت کی ہے۔ اب ٹریکنگ سسٹم کا جلد افتتاح کریں گے۔ لوگ گھروں میں بیٹھ کر اپنی گاڑی کی معلومات حاصل کر سکیں گے۔ عمران خان نے تباہ حال خزانہ جس میں سیکڑوں ارب روپے خسارہ تھا کا بوجھ اٹھایا ہے اور اس کا کچھ نہ کچھ بوجھ عوام پر بھی پڑے گا۔ عوام کو یقین ہے کہ عمران خان کرپٹ لوگوں کی نسل کشی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں پبلک اکاؤنٹ کمیٹی میں لڑنے نہیں جا رہا۔ آج کل میڈیا کا دور ہے دو کمیٹیاں ہوں گی۔ شہباز شریف جب باہر آ کر میڈیا سے بات کریں گے تو میں بھی میڈیا سے بات کروں گا کیونکہ جلسے جلوسوں کا دور ختم ہو گیا ہے۔ لوگ میڈیا کو دیکھ کر رائے بناتے ہیں۔ یکم فروری سے 28 فروری تک خود کلین مہم کی سربراہی کروں گا۔ ایم ایل ون اور نالہ لئی ایکسپریس میرا مشن ہے، اس کے بعد پنڈی شہر کا شکریہ ادا کروں گا۔ نالہ لئی ایکسپریس کے بغیر پنڈی ترقی نہیں کر سکتا۔ بارہ سال پہلے جہاں چھوڑ کر گیا تھا اب تک کچھ نہیں کیا گیا۔ اس کے ساتھ ایم ایل ون۔ ٹو۔ تھری اور فور سب کے ٹینڈر کرنے جا رہے ہیں۔ ہفتے کو اگر بورڈ اجازت دے دی تو اس حوالے سے کام شروع کر دیں گے۔ ایم ایل ون سے جو صحیح ٹریک اتاریں گے وہ دیگر ٹریکس میں لگائیں گے۔ پہلے 100دن میں 20 ٹرینیں چلائی ہیں۔ اس سال مزید 20 ٹرینیں چلائیں گے۔ وائی فائی لگا رہے ہیں۔ ہفتے میں ایک دن لاہور اور ایک دن کراچی بیٹھوں گا اب ہماری توجہ مال بردار گاڑیوں کی تعداد بڑھانے پر ہے۔ شہباز شریف گھبرائیں نہ میں بدتمیزی کی نیت سے پی اے سی میں نہیں آ رہا۔ وزیراعظم عمران خان کی ہمت ہے کہ دوست ممالک کی مدد سے ملک کو معاشی بحران سے نکال رہا ہے۔ شہباز شریف ڈرامہ بازیاں بند کریں۔ میری رائے ہے کہ جب ریمانڈ ہو تو پروڈکشن آرڈر جاری کرنا غیرقانونی ہے۔ ہماری والدہ فوت ہو گئیں مگر تین سال تک کسی نے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئے۔ نواز اور شہباز دونوں بھائی اور آصف علی زرداری ڈیل نہ ہونے کی وجہ سے ڈھیل کی طرف جا رہے ہیں۔ یہ قسطنطنیہ فتح کرنے چلے تھے اور اب پروڈکشن آرڈر لے رہے ہیں۔ ہماری بدقسمتی ہے کہ وزیر اور چور ایک ہی جگہ رہ رہے ہیں۔ ہمارے ساتھ ایک اور چوروں کے ساتھ چاڑ گاڑیاں چل رہے ہیں۔ پی اے سی میں آئینی و قانون کردار ادا کروں گا۔ شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے کے خلاف سپریم کورٹ جا رہا ہوں۔ پی اے سی میں 28 ممبران ہیں مگر ان کی جان شیخ رشید سے جاتی ہے۔ شہباز شریف میرے تجربے سے خائف ہے اور یہ میرے تجربے کو یہ شکست نہیں دے سکتے جس آدمی پر 56 کمپنیوں، نندی پور اور قائداعظم سولر کا کیس ہو وہ کس طرح احتساب کر سکتا ہے۔ چور مچائے شور کی فلم لگی ہوئی ہے اور کہہ رہے ہیں کہ ہم صاف ستھرے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کو مسافروں کی کمی کا کوئی مسئلہ نہیں ممکن ہے کہ ہم چند دن کے لئے بکنگ بند کر دیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ٹھیک کہتے ہیں کہ سعد رفیق اور شہباز شریف سے کوئی انکوائری نہیں ہوئی۔ جب دونوں یہاں بیٹھے ہوں گے اور موبائل اور اپنی ویڈیو بنا رہے ہوں گے تو نیب کس طرح ان سے انکوائری کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف اور آصف علی زرداری نیب سے جان بخشی کے لئے این آر او چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل سے میں ٹویٹ کرنا سیکھوں گا۔ عمران خان نے بھی مجھے کہا کہ آپ کے ٹویٹر پر پچاس لاکھ فالو ور ہیں میں نے ان کو بھی کہا کہ میں ٹویٹ نہیں کرتا۔ مگر اب مجھے یہ سیکھنا پڑے گا۔